وزارت پیٹرولیم حکام نے کہا ہے کہ روسی تیل عام مارکیٹ سے 30 سے 40 فیصد سستا ہے، یکم جولائی سے پیٹرول و ڈیزل کی قیمتوں پر فرق پڑے گا۔ روس کا 50 ہزار میٹرک ٹن خام تیل کا پہلا جہاز پاکستان پہنچ گیا، کراچی کی بندرگاہ پر ان لوڈنگ کا عمل شروع کردیا گیا۔ وزارت پیٹرولیم حکام کا کہنا ہے کہ روسی خام تیل سے پیٹرول اور ڈیزل مزید سستا ہوگا، روسی تیل آنے سے پیٹرول و ڈیزل کی قمیتوں پر یکم جولائی سے فرق پڑے گا، پاکستانی ریفائنریز میں روسی تیل کو صاف کرنے کا عمل جلد شروع ہوگا۔ حکام نے مزید بتایا کہ روس سے خام تیل کی درآمد ماہانہ 14 لاکھ بیرل تک بڑھائی جاسکتی ہے، روسی تیل صاف ہونے کے بعد اوسط قمیت نکالی جائے گی، مقامی اور روسی تیل کو ملا کر اوسط قیمت نکلے گی، روسی تیل عام مارکیٹ سے 30 سے 40 فیصد سستا ہے۔ حکام کہتے ہیں کہ پیٹرول اور ڈیزل کی اوسط پیداوار 50 فیصد سے زائد نکلی تو قیمتیں 40 روپے فی لیٹر کم ہوسکتی ہیں، 45 ہزار میٹرک ٹن کھیپ پی آر ایل میں ریفائن ہوگی، پارکو بھی روسی تیل ریفائن کرنے میں حصہ لے گا، آئندہ دو ہفتوں میں روسی تیل مارکیٹ میں آجائے گا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی