بیجنگ میں پاکستان کے سفارت خانے کے تجارتی مشیر غلام قادر نے کہا ہے کہ چین کو پاکستانی مرد انہ ملبوسات کی برآمدات میں رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں 29 فیصد کا نمایاں اضافہ ہوا۔ اس ترقی کی وجہ پاکستان کی مضبوط مینوفیکچرنگ صلاحیت اور اس کے ملبوسات کے اعلی معیار کو قرار دیا جا سکتا ہے۔چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق رواں سال کے پہلے تین ماہ میں پاکستان سے چین کو پاکستانی مرد انہ ملبوسات کی برآمدات تقریبا 6 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں ، جو کہ 2022 میں اسی عرصے کے دوران 4.27 ملین ڈالر کے مقابلے میں 29 فیصد اضا فہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاٹن کمیونٹی کوڈ (61034200) کے تحت مردوں یا لڑکوں کے ٹرازر کی قیمت 3.47 ملین ڈالر تھی، جو جنوری تا مارچ 2022 میں 1.67 ملین ڈالر تھی۔ چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق غلام قادر نے مزید بتایا کہ پاکستان رواں ماہ ٹیکسٹائل کی سب سے بڑی نمائش کی میزبانی کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔ 70 سے زیادہ ٹاپ فیبرک انٹرپرائزز نے پہلے ہی ان کی شرکت کی تصدیق کردی ہے، اور یہ توقع کی جارہی ہے کہ 100 سے زیادہ چینی ٹیکسٹائل کاروباری اداروں میں بھی اس پروگرام میں حصہ لیں گے۔ نمائش 26 مئی سے 28 مئی تک کراچی ایکسپو سینٹر میں ہونے والی ہے۔ چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق 2022 میں چین کو پاکستانی مردانہ کپڑوں کی برآمدات 28.66 ملین ڈالر تھیں، جبکہ 2021 میں 21.62 ملین ڈالر کے مقابلے میں تقریبا 33 فی صد اضافے کی نشاندہی ہے۔ 2022 میں سرفہرست اشیاء میں، مردوں یا لڑکوں کے کاٹن (کمیونٹی کوڈ 61034200 کے تحت) کے پتلون (کمیونٹی کوڈ 61034200 کے تحت) 17.94 ملین ڈالر تھے، جبکہ 2021 میں ، اس کی قیمت 12.59 ملین ڈالر تھی۔ چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق انہوں نے مزید اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کی مسابقتی قیمتوں کے نتیجے میں چینی کاروباری اداروں کی بڑھتی ہوئی تعداد میں پاکستان سے کلاتھ سورس کرنے کا باعث بنی ہے، جس نے انہیں ایک اہم معاشی شراکت دار کے طور پر قائم کیا ہے۔ برآمدات میں اضافے کو سٹائلشاور فیشن ایبل پاکستانی لباس کے اختیارات کے لئے چینی صارفین کی بڑھتی ہوئی طلب سے بھی منسوب کیا جاسکتا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی