راولپنڈی اورگوجرانوالہ کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ پنجاب کے داخلی و خارجی راستوں پر خصوصی پولیو کانٹرز قائم کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔سول سیکرٹریٹ میں صوبائی ٹاسک فورس برائے انسداد پولیو کا اجلاس ہوا جس میں صوبائی وزرا خواجہ سلمان رفیق، خواجہ عمران نذیر اور چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان شریک ہوئے، سیکرٹری صحت علی جان، سربراہ انسداد پولیو پروگرام پنجاب خضر افضال اور متعلقہ افسران نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔اجلاس میں پولیو اور دیگر بیماریوں کے تدارک کیلئے روٹین امیونائزیشن 95 فیصد تک لیکر جانے کا ہدف مقرر کیا گیا جبکہ صوبے کے تمام 14 داخلی اور خارجی پوائنٹس پر پولیو کانٹر قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔چیف سیکرٹری نے انسداد پولیو مہم میں ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے عملے کیخلاف کارروائی کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پولیو کا خاتمہ قومی ایجنڈا، کوتاہی کی گنجائش نہیں،جو بچہ پولیو کیقطرے پینے سے رہ جاتا ہے وہ پوری دنیا کیلئے پرابلم چائلڈ بن جاتا ہے،انسداد پولیو مہم سے مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کیلئے غیر روائتی لائحہ عمل اختیارکرنا ہوگا۔ اس موقع پر صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ اگلی انسداد پولیو مہم کے دوران تمام صوبائی وزرا پولیو ٹیموں کیساتھ فیلڈ میں موجود ہونگے، ہر ضلع میں انسداد پولیوکیلئے مختلف میکانزم وضع کریں گے، ڈپٹی کمشنرز اور سی ای او ہیلتھ پولیو کے خاتمے کے مطلوبہ اہداف میں حائل مسائل بارے آگاہ کریں۔ صوبائی وزیر خواجہ عمران نذیر نے کہا کہ پولیو کے خاتمے کیلئے پنجاب میں ہیلتھ ایمرجنسی بھی نافذ کرنا پڑی تو کریں گے، نقل پذیر آبادی وائرس کے پھیلا کا بڑا ذریعہ ہے، پنجاب کی حدود میں داخل ہونے والے تمام بچوں کو ویکسین کے قطرے پلائے جائیں گے۔،لاہور سمیت5 اضلاع میں انسداد پولیو مہم7جولائی تک جاری رہے گی۔اس موقع پر چیف سیکرٹری زاہد اختر زمان نے انسداد پولیو مہم میں ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے عملے کیخلاف کارروائی کی بھی ہدایت کی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی