لاہور ہائیکورٹ نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض کو فوری طور پر عہدے سے ہٹانے کی درخواست پر سپیکر قومی اسمبلی اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے راجہ ریاض کو عہدے سے ہٹانے کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار منیر احمد کے وکیل اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے بتایا کہ عدالت نے تحریک انصاف کیاراکین قومی اسمبلی کے استعفوں کی منظوری پر حکم امتناعی جاری کر رکھا ہے، اسمبلی رولز کے حوالے سے بھی عدلیہ کا فیصلہ آ چکا ہے، پی ٹی آئی اراکین کی موجودگی میں راجہ ریاض کی تقرری غیر آئینی ہے۔ وکیل نے کہا کہ راجہ ریاض کا تعلق پی ٹی آئی سے ہے وہ اپوزیشن لیڈر نہیں بن سکتے، اسمبلی کی مدت ختم ہونے والی ہے مگر سپیکر نے راجہ ریاض کو عہدے سے نہیں ہٹایا۔ وکیل نے استدعا کی کہ عدالت اسمبلی کی مدت ختم ہونے سے پہلے ہی راجہ ریاض کو عہدے سے ہٹانے کا حکم دے، جس پر عدالت نے سپیکرقومی اسمبلی اور دیگر فریقین کونوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ ہفتے جواب طلب کرلیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی