پشاور کی ایکسائز پولیس نے ایم ون جوائنٹ چیک پوسٹ پر کارروائی کرتے ہوئے انسانی اعضا کی غیر قانونی خرید و فروخت میں ملوث گروہ کو گرفتار کر لیا۔ گرفتار ملزمان دو لاکھ اسی ہزار روپے کے عوض گردے بیچنے جارہے تھے۔پولیس کے مطابق گروہ کا سرغنہ شہزاد علی، ملتان کے رہائشی محسن اور راشد کو پشاور لایا تھا، جہاں ان کے گردے فروخت کرنے کا معاہدہ طے پایا تھا۔ ملزمان مجبور افراد کو نشانہ بنا کر ان کے گردے نکالنے اور فروخت کرنے کے کاروبار میں ملوث تھے۔پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم شہزاد علی کے موبائل سے بے شمار متاثرہ افراد کی ویڈیوز بھی برآمد کی گئی ہیں، جو اس غیر قانونی کاروبار میں گروہ کی گھنانی سرگرمیوں کا ثبوت فراہم کرتی ہیں۔ملزمان کو مزید تفتیش کے لیے ایف آئی اے کے حوالے کر دیا گیا ہے تاکہ ان کے نیٹ ورک اور دیگر ممکنہ ساتھیوں کا سراغ لگایا جا سکے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ انسانی اعضا کی غیر قانونی تجارت میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی