ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے پیکا ایکٹ کے تحت درج مقدمے میں پی ٹی آئی انٹرنیشنل میڈیا کوآرڈینیٹر احمد وقاص جنجوعہ کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ڈیوٹی مجسٹریٹ عباس شاہ نے جمعرات کو کیس کی سماعت کی، ایف آئی اے پراسیکیوٹر عامر شیخ اور تفتیشی افسر نجف عدالت کے سامنے پیش ہوئے، احمد وقاص جنجوعہ کو 2 دن کا جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت پہنچایا گیا۔دوران سماعت ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے استدعا کی ابھی تک پیشرفت نہیں ہوسکی کیونکہ ملزم نے تعاون نہیں کیا، ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے احمد وقاص جنجوعہ کے مزید 8 دن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔ایمان مزاری ایڈووکیٹ نے دلائل میں کہا کہ احمد وقاص جنجوعہ کی بازیابی کی درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کی، احمد وقاص جنجوعہ کو دو دن تک کسی عدالت میں پیش نہیں کیا گیا۔ہادی علی چٹھہ ایڈووکیٹ نے دلائل میں کہا کہ ایف آئی آر میں سیکشن 9، 10 اور 11 لگائی گئی مگر وہ احمد وقاص پر لاگو ہوتے ہی نہیں، اس کیس میں مرکزی ملزم جوڈیشل ہوچکا ہے جبکہ احمد وقاص کا کسی سے رابطہ ثابت نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ سی ٹی ڈی کے کیس میں جوڈیشل ہونے کے بعد ایف آئی اے کے کیس میں گرفتاری ڈال دی گئی، ابھی تک دونوں کیسز میں احمد وقاص کے خلاف کوئی شواہد نہیں ملے۔ہادی علی چٹھہ نے احمد وقاص کے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کی۔بعدازاں عدالت نے پی ٹی آئی انٹرنیشنل میڈیا کوآرڈینیٹر احمد وقاص جنجوعہ کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی