ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے پیکا ایکٹ کے تحت کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے انٹرنیشنل میڈیا کوآرڈینیٹر احمد وقاص جنجوعہ کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کردیا۔ احمد وقاص جنجوعہ کو جوڈیشل مجسٹریٹ شبیر بھٹی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ اس موقع پر وقاص جنجوعہ کے وکیل ہادی علی چٹھہ کمرہ عدالت میں موجود تھے۔ ایف آئی اے پراسیکیوٹر عامر شیخ نے موقف اپنایا کہ وقاص احمد جنجوعہ کے بیان پر مقدمہ درج کیا گیا، وقاص احمد جنجوعہ کا موجودہ مقدمہ میں پہلی بار جسمانی ریمانڈ مانگا جارہا ہے۔ ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے وقاص احمد جنجوعہ کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کردی جبکہ احمدوقاص جنجوعہ کے وکیل ہادی علی نے جسمانی ریمانڈ کی مخالف کردی۔ وکیل ہادی علی کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں احمد وقاص جنجوعہ کی بازیابی کا مقدمہ درج تھا، ہمیں معلوم ہوا انسداد دِہشتگردی اسلام آباد میں پیش کردیا اور جسمانی ریمانڈ بھی لے لیا۔ وکیل ہادی علی نے موقف اپنایا کہ وقاص احمد جنجوعہ پر کلاشنکوف اور بارودی مواد کا کیس بنایا گیا، احمدوقاص جنجوعہ پر رف حسن کو انفارمیشن دینے کا الزام لگایا گیا ہے، جس پر رف حسن کو جوڈیشل کردیا گیا۔ وکیل ہادی علی نے دلائل جاری رکھتے ہوئے کہا کہ احمد وقاص جنجوعہ کو 2 روز حبس بیجا میں رکھا گیا، احمد وقاص جنجوعہ کو جوڈیشل ریمانڈ ہی نہیں بلکہ کیس سے ڈسچارج کیاجائے۔ وکیل ہادی علی کا کہنا تھا کہ احمد وقاص جنجوعہ تو کئی دنوں سے ریاست کی تحویل میں ہی تھے، اتنے دنوں سے ریاستی اداروں کے تحویل میں تھے تو تفتیش کرلیتے۔
وکیل ہادی علی نے موقف اپنایا کہ روف حسن سے احمد وقاص جنجوعہ کا ڈیڑھ سال سے رابطہ نہیں، کچھ اختلافات تھے جس کے باعث رف حسن سے احمد وقاص جنجوعہ کا رابطہ منقطع تھا۔ ایف آئی اے پراسیکیوٹر عامرشیخ نے دلائل دیے کہ احمد وقاص جنجوعہ کے خلاف موجودہ مقدمہ سائبرکرائم سے متعلق ہے، احمدوقاص جنجوعہ ہی بتا سکتے ہیں کہ موبائل میں موجود کنٹیکٹس کس کے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ احمد وقاص جنجوعہ کے موبائل فون کا ٹیکنیکل انالیسز کرنا ہے، پوچھ گچھ کرنی ہے۔ ایف آئی اے پراسیکیوٹر عامرشیخ نے موقف اپنایا کہ روف حسن و دیگر 7 روز جسمانی ریمانڈ پر رہے، احمدوقاص جنجوعہ کیوں نہیں۔ ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے احمد وقاص جنجوعہ کے 10 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔ عدالت نے احمد وقاص جنجوعہ کے جسمانی ریمانڈ کے حوالے سے فیصلہ محفوظ کرلیا۔ بعد ازاں جوڈیشل مجسٹریٹ شبیر بھٹی نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے احمد وقاص جنجوعہ کو 2 دن کے جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کردیا۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد کی انسداد دہشتگری عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے انٹرنیشنل میڈیا کوآرڈینیٹر احمد وقاص جنجوعہ کی ضمانت بعد ازگرفتاری کی درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کیے تھے۔ گزشتہ روز ہی اسلام آباد کی انسداد دہشتگری عدالت نے پاکستان تحریک انصاف احمد وقاص جنجوعہ کے خلاف اسلحہ بارود برآمدگی کیس میں جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا تھا۔ اس سے قبل 22 جولائی کو اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے میڈیا کوآرڈینیٹر احمد وقاص جنجوعہ کا 7 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا تھا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی