لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے 70 ارکان قومی اسمبلی میں سے پنجاب کے اراکین قومی اسمبلی کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا نوٹیفکیشن معطل کردیا،عدالت نے الیکشن کمیشن کو متعلقہ حلقوں میں ضمنی انتخابات کا انعقاد کروانے سے بھی روکتے ہوئے آئندہ سماعت پر الیکشن کمیشن سمیت فریقین سے جواب طلب کر لیا اور کہا کہ اسپیکر کے نوٹیفکیشن کی حد تک معاملہ 7مارچ کو سنا جائے گا۔ پیر کے روز ہائیکورٹ میں جسٹس شاہد کریم نے شاہ محمود قریشی ، فواد چوہدری ،پرویز خٹک ،اسد عمر سمیت 70ارکان کی درخواست پر سماعت کی، جس میں اسپیکر قومی اسمبلی ،الیکشن کمیشن سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے ۔درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ اسپیکر نے استعفے منظور کرنے سے پہلے ارکان کا موقف نہیں لیا۔ الیکشن کمیشن نے استعفے منظور ہونے کے بعد ممبران کو ڈی نوٹی فائی کردیا۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت پی ٹی آئی اراکین قومی اسمبلی کے استعفے منظور کرنے کے اقدام کو کالعدم قرار دے اور الیکشن کمیشن کو متعلقہ حلقوں میں ضمنی انتخابات کے انعقاد سے روکے۔عدالت نے الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن سے متعلق فیصلہ سناتے ہوئے پی ٹی آئی پنجاب کے اراکین کے استعفے منظور کرنے کے اقدام کو کالعدم قرار دے دیا، لاہور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو متعلقہ حلقوں میں ضمنی انتخابات کا انعقاد کروانے سے بھی روک دیا۔عدالت نے آئندہ سماعت پر الیکشن کمیشن سمیت فریقین سے جواب طلب کر لیا ۔ لاہور ہائی کورٹ میں سپیکر کے نوٹیفکیشن سے متعلق سماعت 7 مارچ کو ہوگی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی