اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کو جلسے کی اجازت نہ دینے اور عدالتی حکم پر عمل درآمد نہ کرنے پر توہین عدالت کیس میں کل تک دونوں فریقین کو بیٹھ کر معاملات حل کرنے کی ہدایت کردی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے کیس کی سماعت کی، پی ٹی آئی کی جانب سے وکیل درخواست گزار شعیب شاہین جبکہ ایڈووکیٹ جنرل ایاز شوکت اور ڈی سی اسلام آباد عدالت میں پیش ہوئے۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے ہدایت دی کہ(آج) جمعرات تک دونوں فریقین بیٹھ کر جلسے سے متعلق معاملات طے کرکے آگاہ کریں۔ شعیب شاہین نے مقف اپنایا کہ آپ کے حکم کے باوجود ہماری درخواست پر انتظامیہ عمل درآمد نہیں کر رہی، ایک بات لائٹر نوٹ پر کہوں گا کہ کسی ایک افسر کوجیل بھیجیں خود عمل درآمد ہوگا۔ ایڈووکیٹ جنرل نے استدعا کی کہ جماعت اسلامی کے دھرنے کے بعد بے شک یہ جلسہ یا احتجاج رکھ لیں، جس پرچیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ(آج) جمعرات تک بیٹھ کر معاملات حل کریں یا پھر شوکاز نوٹس کے لیے تیار ہو جائیں۔ بعد ازاں، عدالت نے کیس کی سماعت (آج) جمعرات تک ملتوی کر دی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی