پی ٹی آئی کے بانی رکن اکبر ایس بابر نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت انتشارکی سیاست پرعمل پیرا ہے،یہ سیاست پاکستان کو بہت مہنگی پڑ رہی ہے۔ بدھ کو الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اکبر ایس بابر نے کہا کہ اڈیالہ جیل سے ہر روز انتشار کی کال دی جاتی ہے، جیل سے کیسے اس قسم کے احکامات جاری کیے جا سکتے ہیں،لگتا ہے اڈیالہ جیل نہیں پی ٹی آئی کا مرکزی دفتر ہے ۔انہوں نے کہا آنے والے دنوں میں ایک اہم کانفرنس ہونے جا رہی ہے، کانفرنس ملک کی ترقی کے لئے انتہائی اہمیت کی حامل ہے ۔اسلئے انتشار پھیلانے والوں کی کارروائیوں میں تیزی آگئی ہے ، یہ بین الاقوامی ایجنڈا ہے، قانون پاس کریں کہ جب غیر ملکی شخصیت آئے یا کانفرنس ہو تو اسلام آباد میں دھرنے پر پابندی ہو ۔ کے پی میں ان کو آخری موقع ملا ہے، مستقبل میں یہ موقع بھی نہیں ملنا۔ انتشار کی سیاست ملک کو نقصان دے رہی ہے، پاکستان اس کا متحمل نہیں ہو سکتا، یہ ملک کو عدم استحکام کرنے کا ایجنڈا ہے۔اکبر ایس بابر نے کہا انٹرا پارٹی کا معاملہ جمہوریت کی بنیاد ہے، سیاسی جماعتیں بادشاہتیں چاہتی ہیں۔
انٹرا پارٹی الیکشن میں حصہ لینا ہر کارکن کا حق ہے، اچھی قیادت کو سامنے لانے کے لئے انٹرا پارٹی الیکشن بہت ضروری ہے، ورکرز کے آئینی حق کے لیے ہم نے آواز اٹھانی ہے، یہی وہ جنگ ہے جو ہم لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جمہوریت کے نام پر یہ صرف اقتدار کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ ہم نے جنوری میں پی ٹی آئی کے بانیوں کی کانفرنس منعقد کی، اس میں قرارداد منظور کی، ہم نے اس کانفرنس کے شرکا کی لسٹ الیکشن کمیشن میں جمع کرائی، ہم نے الیکشن کمیشن کو کہا کہ ہمیں موقع دیا جائے کہ ہم انٹرا پارٹی الیکشن کرائیں۔ ، ہم نے گزارشات کمیشن میں پیش کر دی ہیں،پی ٹی آئی نے انٹرا پارٹی الیکشن کے نام پر ناٹک کیا ۔ جعلی انٹرا پارٹی الیکشن کروائے، پارٹی کے ورکرز کو محروم رکھا گیا، ہم ان کے راستے میں اسی طرح کھڑے رہیں گے۔اکبر ایس بابر نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن کے سامنے 3 آپشن رکھیں گے، پارٹی کے بانیوں کو انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کی اجازت دیں، فروری میں ہم نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی وکیل نامزد کریں جس کے بعد ان سے بات چیت شروع ہو، ہم نے ثالثی کا آپشن الیکشن کمیشن کے سامنے رکھا، الیکشن کمیشن انٹرا پارٹی الیکشن کے قانون کو مکمل طور پر نافذ کرے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی