وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو لگتا ہے کہ سپریم کورٹ میں قیادت کی تبدیلی کے بعد وہ حکومت میں آجائیں گے، یہ خام خیال ہے کہ وہ شاید ستمبر نومبر کے بعد حکومت میں آ جائیں گے۔ ایک انٹرویو میں خواجہ آصف نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے متعلق بیان پر قائم ہوں کہ انہوں نے پائوں پکڑنے ہی پکڑنے ہیں، علیمہ خان نے بھی اپنی پریس کانفرنس میں ترلے کی ٹون میں بات چیت کی۔انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں انہیں حکومت کرتے 15 سال ہو گئے، بجائے نئی یونیورسٹی بنانے کے تعلیمی اداروں کی زمین بیچ رہے ہیں۔خواجہ آصف نے کہا کہ انہوں نے دہشتگردوں کو واپس لا کر آباد کیا، یہ ملک دیوالیہ کر کے گئے، آئی ایم ایف کو خط انہوں نے لکھے، بانی پی ٹی آئی کو اپنی ذات اور اقتدار کے سوا کوئی چیز یا رشتہ عزیز نہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ لوگ صبح پراٹھوں کا ناشتہ کرکے آتے ہیں اور پھر بھوک ہڑتال پر بیٹھ جاتے ہیں، ان کی حکمت عملی یہ ہے کہ بڑھک مارو، اگلا ڈر جائے تو ٹھیک ورنہ مذاکرات کی بات کرو۔ خواجہ آصف نے کہا کہ ہم بانی پی ٹی آئی سے بالکل تنگ آگئے ہیں، آپ جون تک پنجاب کی حکومت لیں اور دسمبر میں وفاقی حکومت لے لیں۔ دریں اثناء زیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ اسماعیل ہانیہ کا قتل امت مسلمہ کیلئے بڑا چیلنج ہے۔ اپنے ایک بیان میں خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ ایران میں حلف برداری تقریب میں شرکت کے بعد اسماعیل ہانیہ کو شہید کیا گیا، امریکا میں جس طرح اسرائیلی وزیراعظم کا استقبال ہوا،اس سے ان کے حوصلے بڑھے۔انہوں نے کہا کہ اسماعیل ہانیہ کا اس طرح قتل کیا جانا امت مسلمہ کیلئے بڑا چیلنج ہے۔خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ اسماعیل ہانیہ کے خاندان کو بھی شہید کیا گیا،ان قربانیوں کے لئے الفاظ نہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی