پی ٹی آئی رہنمائوں نے بشری بی بی کی جانب سے عمران خان کی حکومت کے خاتمے میں مبینہ غیر ملکی سازش کے حوالے سے کیے گئے دعووں پر حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے اسلام آباد میں احتجاج سے چند روز قبل جاری کیے گئے اس متنازع بیان پر سوالات اٹھادئیے ہیں اور ان دعوں کو بم شیل قرار دیا ہے ۔ بشری بی بی کی جانب سے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں دعوی کیا گیا کہ کچھ بیرونی طاقتیں مدینہ میں ننگے پائرں چلنے کے عمران خان کے مذہبی انداز سے ناخوش تھیں۔ میڈیارپورٹ کے مطابق اس بیان نے بظاہر پی ٹی آئی ہنمائوں اور کارکنوں کو حیران کر دیا ہے جو پارٹی کے احتجاج سے قبل بیک چینل ڈپلومیسی سے سازگار نتائج کی توقع کر رہے تھے۔ پی ٹی آئی رہنمائوں نے کہا کہ پارٹی کی اعلی قیادت اہم لمحات میں غلطیاں کر رہی ہے اور پارٹی کی مہینوں کی پیشرفت کو پرانی سطح پر لے جا رہی ہے۔پارٹی کے ایک سینئر رہنما نے کہا کہ عمران خان کو 9 مئی کے بقیہ مقدمات میں ضمانت مل سکتی ہے، لیکن ان کی اہلیہ کے متنازع تبصرے اس منظر نامے کو بدل سکتے ہیں۔
پی ٹی آئی کے وکلا ونگ کے ایک رکن نے ان دعوں کو بم شیل قرار دیا۔ ایڈووکیٹ نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی قیادت سے محروم اور بے سمت ہو چکی ہے اور اہم اوقات میں غلطیاں ہو رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی رہنما میں پارٹی کی قیادت کرنے کی ہمت اور دل نہیں ہے، عمران خان اور پی ٹی آئی ایک لائن پر چل رہے ہیں، جبکہ درمیانی درجے کی قیادت بے سدھ رہی ہے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ایک پوسٹ میں پی ٹی آئی کے کارکن اور گلوکار سلمان احمد نے بشری بی بی کو کرپٹ اور لالچی کہا جو اپنے خاندان اور ملک ریاض، زلفی بخاری، فرح گوگی اور جنرل فیض جیسے دوستوں کے ساتھ مل کر عمران خان کے لیے مسلسل شرمندگی کا باعث بن رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ کہنا قابل نفرت ہے کہ سابق وزیر اعظم کو مدینہ میں ننگے پائوں چلنے کی وجہ سے ہٹا دیا گیا۔پارٹی کے ایک اور ٹکٹ ہولڈر نے کہا کہ سینئر رہنمائوں کو بیانات دیتے وقت محتاط ہونا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ہاتھ میں کچھ نہیں ہے اور پارٹی کی رہنمائی اور ساتھ چلنے کے لیے سینئر قیادت کی طرف دیکھ رہے ہیں، لیکن بشری بی بی جیسے دوست مسلم ملک سے متعلق بیانات نقصان دہ ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی