اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے لاپتا کارکن فیضان کی بازیابی کا کیس اٹارنی جنرل کے سامنے رکھنے کی ہدایت کردی۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے لاپتا فیضان کی بازیابی کی درخواست پر سماعت کی۔ سماعت کے دوران فیضان کے والد روسٹرم پر آکر آبدیدہ ہو گئے، انہوں نے کہا کہ میں صبح بھی مر رہا ہوں اور شام بھی مر رہا ہوں ، صبح سے شام تک میری بیوی اٹھنے کے قابل نہیں، میں 75 سال کا ہوں بیڈ سے اٹھ نہیں سکتا ۔ اس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ اٹارنی جنرل اس معاملے کو بھی دیکھیں اور جمعرات کو رپورٹ دیں۔ بعد ازاں عدالت نے لاپتا فیضان کی بازیابی کا معاملہ اٹارنی جنرل کو بھیجتے ہوئے سماعت جمعرات تک ملتوی کردی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی