وفاقی وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے دور میں طالبان کی آبادکاری سے دہشتگردی نے دوبارہ سر اٹھایا، جنرل فیض کو ہٹانے کی بات ہوئی تو عمران خان کا جنرل باجوہ سے جھگڑا کیا ہوا تھا؟ کیا 90 کی دہائی میں عمران خان سے جنگجوں کیلئے آرٹیکل جنرل باجوہ لکھوا رہے تھے؟۔ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کو افغانستان سے لاکر بسایا گیا، وہ وہاں پر ہی ہیں جہاں آپریشن ضرب عضب اور ردالفساد پر اربوں ڈالر خرچ کردیئے گئے۔اس کے بعد ملک میں سکون آچکا تھا، دہشتگردوں کو نہ صرف وہاں نکالا گیا اور ختم کیا گیا، بلکہ ان کے سلیپر سیل اور سہولتکاروں کو بھی ختم کیا گیا۔انہوں نے کہا ملک میں کئی سال تک دہشتگردی کا کوئی واقعہ نہیں ہوا۔ ملک میں دوبارہ دہشتگردی کسی کے واپس آنے یا سلیپر سیل بننے کا نتیجہ تھا۔جنرل فیض کو جب عہدے سے ہٹانے کی بات ہوئی تو جھگڑا کس بات پر تھا؟ہوسکتا ہے عمران خان اسی وجہ سے اس کو تعیناتی کو برقرار رکھنا چاہتے تھے اور اس کے آرمی چیف سے ان کا جھگڑا ہوا۔کیا 1990کی دہائی میں جب عمران خان جنگجوں کے حق میں آرٹیکل لکھ رہے تھے کیا وہ جنرل باجوہ لکھوا رہے تھے؟ جب عمران خان نے کہا کہ ان کے دفاترز خیبرپختونخواہ میں کھلنے چاہئیں کیا اس وقت بھی جنرل باجوہ تھے؟عمران خان کا یہ رومانس ، عمران خان کہتے ہم اے پی ایس کے جن کو دہشتگرد کہتے ہیں ہمارے بچوں کو جنہوں نے شہید کیا، ہم نے ان کو دہشتگرد کہا لیکن ان کی حکومت میں بیان آتے رہے کہ یہ ہماری ثقافت کا حصہ ہیں،بھئی ہمارے بچوں کو شہید کیا گیا ، پھرکون سی ثقافت؟ ۔
کریڈٹ : انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی