پارلیمنٹیری رپورٹرز ایسوسی ایشن نے عدالتی کارروائی کی رپورٹنگ سے متعلق پیمرا اور پی آئی ڈی، وزارت اطلاعات و نشریات کا حکم نامہ آزاد صحافت پر قدغن قرار د یتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت پیمرا اور پی آئی ڈی کا حکم نامہ فوری واپس لے، پارلیمنٹری رپورٹرز ایسوسی ایشن نے پریس ایسوسی ایشن آف سپریم کورٹ اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے ساتھ اظہار یکجہتی بھی کیا ۔ پی آر اے نے کہا پیمرا عدالتی رپورٹنگ سے متعلق نوٹیفکیشن آئین کے آرٹیکل 19 اور 19 اے کی خلاف ورزی، پیمرا کا نوٹیفکیشن آزادی اظہار رائے اور صحافتی اصولوں کی صریحا خلاف ورزی، واپس لیا جائے، پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ سے جاری حکم نامہ بھی آزاد اظہار رائے پر حملے کے مترادف تصور کیا جاتا ہے، حکومت کی طرف سے رپورٹنگ پر پابندی میڈیا کی آواز بند کرنے کی کوشش ہے، اعلی عدلیہ کا نام استعمال کرکے پابندی لگائی جارہی ہے جسکا سپریم کورٹ نوٹس لے، پی آر اے ایگزیکٹو باڈی نے کہا کہ اگر حکومت نے یہ احکامات واپس نہ لئیے تو پارلیمنٹ کے اندر اور باہر احتجاج کرنے اور کارروائی کا بائیکاٹ کرنے کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی