چیئرمین پنجاب انڈسٹریل اسٹیٹ ڈویلپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی (PIEDMC) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ صنعتکاروں کو اعلیٰ درجے کی سہولیات فراہم کرنے، کاروبار کرنے میں آسانی کو یقینی بنانے اور قومی اقتصادی ترقی میں ان کا زیادہ سے زیادہ حصہ ڈالنے کے لیے ہر ممکن کوششیں کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ PIEDMC معاشی سرگرمیوں کو تیز کرنے کے لیے بنیادی ڈھانچے کی ترقی، موافق ضوابط اور سرمایہ کار دوست پالیسیوں پر توجہ دے رہا ہے۔ یہ بات انہوں نے پیر کو یہاں چیمبر ہاؤس میں اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (آئی سی سی آئی) کے صدر ناصر منصور قریشی سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ وہ جلد از جلد اسلام آباد اور راولپنڈی کو ایک انڈسٹریل اسٹیٹ دینے کے لیے پرعزم ہیں اور اس مقصد کے لیے وہ کسی ٹھوس فیصلے پر پہنچنے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کر رہے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ یہ انڈسٹریل اسٹیٹ۔ بین الاقوامی معیار کے مطابق یقیناً اسٹیٹ آف دی آرٹ ہو گی۔ چیئرمین PIEDMC نے مزید کہا کہ اس تناظر میں، مستقبل قریب میں وہ ICCI اور RCCI کے صدور کی شرکت کے ساتھ تمام اسٹیک ہولڈرز کی ایک میٹنگ کا اہتمام کریں گے تاکہ متحد ہو کر اور اجتماعی حکمت کے ساتھ آگے بڑھنے کے لیے تمام مطلوبہ تفصیلات پر اتفاق رائے پیدا کیا جا سکے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ مناسب ہو گا، اگر آئی سی سی آئی اور آر سی سی آئی اس میگا پراجیکٹ کے حوالے سے اپنے جائزے اور ضروریات پیش کریں تاکہ ان کی ضروریات کے مطابق آگے بڑھنے میں مدد فراہم کی جا سکے۔ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر ناصر منصور قریشی نے کہا کہ صنعت کاری ملک کے روشن معاشی مستقبل کی بنیاد ہے، اس لیے تمام متعلقہ محکموں کو وفاقی دارالحکومت کے لیے نئی انڈسٹریل اسٹیٹ کے لیے آئی سی سی آئی کے ساتھ مکمل تعاون کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد شمالی علاقہ جات کے لیے ایک گیٹ وے ہے اور چین کی جانب اہم رابطہ بھی ہے جو کہ خطے میں تجارتی اور صنعتی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے ایک ممکنہ اقتصادی مرکز ثابت ہو سکتا ہے اور یہ کہ نئے صنعتی زون سے نہ صرف صنعتی بنیادوں کو فروغ ملے گا بلکہ اس کے ساتھ ساتھ ملکی اقتصادی ترقی میں بھی اضافہ ہو گا۔ روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے، ٹیکس ریونیو میں اضافہ ہوگا اور برآمدات میں اضافہ ہوگا۔ آئی سی سی آئی کے صدر نے کہا کہ ممکنہ سرمایہ کاروں کی بڑی تعداد اسلام آباد میں صنعتیں لگانے کے لیے آمادہ ہے، اس لیے اور اس سب کو ممکن بنانے کے لیے ایک نئی صنعتی زون بنیادی ضرورت ہے، انھوں نے مزید کہا کہ اسلام آباد تیزی سے پھیل رہا ہے اور موجودہ صنعتی علاقے 9 I-اور I-10 میں نئے صنعتی یونٹس قائم کرنے کے لیے مزید جگہ نہیں ہے، اس لیے ایک انڈسٹریل اسٹیٹ کا قیام انتہائی اہمیت کا حامل ہو گا ۔ انہوں نے بیوروکریٹک رکاوٹوں کے ساتھ ساتھ کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) اور میٹرو پولیٹن کارپوریشن اسلام آباد (ایم سی آئی) کے غیر معقول ٹیکسوں کا بھی ذکر کیا جس نے دارالحکومت کے مقامی صنعتکاروں کی مشکلات میں کئی گنا اضافہ کر دیا ہے۔ جنرل منیجر کوآرڈینیشن پی آئی ای ڈی ایم سی عمر سعید نے شرکاء کو راولپنڈی اسلام آباد رنگ روڈ پر واقع مجوزہ منصوبے بارے ضروری تفصیلات اور آئی سی سی آئی اور آر سی سی آئی دونوں کے صنعتکاروں کے لیے اس کے ممکنہ فوائد سے آگاہ کیا۔ اس موقع پر آئی سی سی آئی کے سینئر نائب صدر عبدالرحمن صدیقی، ایگزیکٹو ممبران ذوالقرنین عباسی اور نوید اختر ستی بھی موجود تھے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی