پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کی اس سے زیادہ بے توقیری نہیں ہوسکتی کہ قانون سازی کو مسلط کیا جائے، حکومت ہر وہ غیرقانونی کام کررہی جو ان کے راستے کی رکاوٹ ہے، ہمیں پورا یقین ہے آئینی ترامیم کیلئے ہمارے لوگ نہیں ٹوٹیں گے۔ ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں اس بات سے متفق ہوں کہ آئین جتنا مرضی اہم دستاویزات ہوتبدیل ہوسکتی ہے،آئین میں تبدیلی ہوسکتی ہے مگرسوال یہ ہے کہ اس کا طریقہ کار کیا ہونا چاہئے؟ پارلیمنٹ کی اس سے زیادہ بے توقیری نہیں ہوسکتی کہ قانون سازی مسلط کردی جائے۔جیسے اس رات جب ترامیم لانا چاہتے تھے اگر ان کے بس میں ہوتا تو اسی دن کردیتا۔وکلا کی اکثریت ان ترامیم کے ساتھ نہیں ہے، وہ سپریم کورٹ کی حساسیت کو خراب نہیں ہونے دیں گے۔جسٹس منصور علی شاہ اچھے جج ہیں، میں نہیں سمجھتا کہ وہ پی ٹی آئی کو بہت بڑا ریلیف دیں گے ،حکومت ہر وہ غیرقانونی کام کررہی جو ان کے راستے کی رکاوٹ ہے۔اگر آئینی ترامیم اتنی اہم تھیں تو پیپلزپارٹی اور ن لیگ اپنے ادوار حکومت میں کرلیتے؟ ۔ ان کی کوشش پی ٹی آئی کے بندے توڑے جائیں، لیکن ہمیں پورا یقین ہے کہ ایسا نہیں ہوگا ۔مولانا فضل الرحمان ان کا ساتھ دیں، یہ چاہتے سپریم کورٹ کے فیصلے کے برخلاف مخصوص نشستیں کو ان کو مل جائیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی