پاکستانی نوجوان سے آن لائن نکاح کرنے والی بھارتی خاتون کے لیے مشکلات بڑھ گئیں، بھارتی پولیس کی جانب سے خاتون پر نام تبدیل کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست مہاراشٹرا کے شہر تھانے سے تعلق رکھنے والی خاتون حال ہی میں پاکستان سے واپس بھارت پہنچی تھیں، جہاں ان پر بھارتی پولیس کی جانب سے شکوک و شبہات کا اظہار کیا جا رہا ہے، جبکہ تحقیقات کا آغاز بھی کردیا گیا ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق سیکیورٹی حکام کی جانب سے الزام عائد کیا گیا ہے، جس کے مطابق خاتون نغمہ کی جانب سے جعلی دستاویزات جمع کرائے گئے تھے، جہاں انہوں نے پاکستانی ویزا حاصل کرنے کے لیے جعلی نام اور آدھار کارڈ کا استعمال کیا۔نغمہ 17 جولائی کو پاکستان سے بھارت آئی تھیں، جہاں پولیس حکام کے مطابق نغمہ نور مقصود کا اصل نام صنم خان رخ ہونے کا انکشاف ہوا تھا۔بھارتی میڈیا کے مطابق نغمہ/ صنم کی ملاقات 2021 میں پاکستانی نوجوان بابر بشیر سے فیس بک پر ہوئی تھی، جبکہ بابر کا تعلق پاکستان کے ضلع ایبٹ آباد سے ہے۔دونوں کی دوستی محبت میں تبدیل ہوگئی تھی، تاہم پاکستانی ویزا مسترد ہونے پر انہیں انتظار کرنا پڑا، تاہم فروری 2024 میں بابر نے نغمہ/ صنم نے آن لائن نکاح کیا تھا، تاہم رواں سال پاکستانی ویزا کے لیے دستاویزات میں اپنا نام صنم لکھا تھا۔دوسری جانب خاتون کی والدہ کی جانب سے پولیس دعوے کو رد کرتے ہوئے بتانا تھا کہ 2015 میں بیٹی نے اپنے سابق شوہر سے علیحدگی کے بعد اپنا نام تبدیل کیا تھا، جبکہ اپنے بچوں کے نام بھی تبدیل کر چکی ہیں۔ بھارتی پولیس نے اگرچہ خاتون کو گرفتار نہیں کیا ہے، تاہم تحقیقات ضرور شروع کردی ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی