i پاکستان

پاکستانی قونصل جنرل کا چینی طلباء کو پاکستان کے معاشی ماحول پر لیکچرتازترین

December 12, 2022

چین میں تعینات پاکستان کے قونصل جنرل غلام قادر نے کہا ہے کہ صلاحیت کے باوجود خطے میں بدامنی نے علاقائی امن و سلامتی پر منفی اثرات مرتب کیے ہیں،لی سال-2018 2015 کے درمیان اس کی جی ڈی پی کی شرح نمو 4.1 فیصد سے بڑھ کر 5.5 فیصد ہوگئی، سی پیک نے بے مثال غیر ملکی سرمایہ کاری کی ، اس کا مقصد انفراسٹرکچر کی تعمیر اور صنعتی ترقی کو فروغ دینا ہے۔ گودر پرو کے مطابق چین اور پاکستان کے درمیان اقتصادی اور ثقافتی تبادلوں کو فروغ دینے اور تعلیمی ماحول کو بہتر بنانے کے لیے چنگ ڈاؤ یونیورسٹی نے قونصل جنرل کو مدعو کیا۔ چین میں پاکستان کے تجارتی اور سرمایہ کاری کے مشیر غلام قادر نے ایک آن لائن لیکچر د یا ۔ لیکچر میں 100 کے قریب اساتذہ اور طلباء نے شرکت کی۔گوادر پرو کے مطابق اس موقع پر قونصلر نے پاکستان کے معاشی ماحول، تجارت اور سرمایہ کاری کی پالیسیوں، توانائی اور پائیدار ترقی اور پاک چین اقتصادی تعاون کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔ اپنی نوجوان آبادی، اقتصادی وقف، اسٹریٹجک محل وقوع اور ثقافتی تنوع کے پیش نظر، پاکستان بے پناہ صلاحیت اور مواقع فراہم کرتا ہے۔ صلاحیت کے باوجود خطے میں بدامنی نے علاقائی امن و سلامتی پر منفی اثرات مرتب کیے ہیں۔گوادر پرو کے مطابق کئی سالوں کے دوران پاکستان کی معیشت نے ایک پائیدار راستے کو برقرار رکھنے کے لیے جدوجہد کی ہے، بار بار آنے والی تیزی اور جھڑپوں کے ایک چکر کے بعد جس کی بنیادی وجہ تجارتی خسارہ ہے۔

گوادر پرو کے مطابق مشیر نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ابتدائی سالوں کے دوران، مالی سال-2018 2015 کے درمیان اس کی جی ڈی پی کی شرح نمو 4.1 فیصد سے بڑھ کر 5.5 فیصد ہوگئی جس کی وجہ امن و امان کی بہتر صورتحال، توانائی کی فراہمی میں بہتری اور غیر ملکی سرمایہ کاری خاص طور پر تاریخی منصوبے چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت ہوئی ہے۔ گوادر پرو کے مطابق مشیر نے اس بات پر زور دیا کہ سی پیک نے بے مثال غیر ملکی سرمایہ کاری کی جس کا مقصد انفراسٹرکچر کی تعمیر اور صنعتی ترقی کو فروغ دینا ہے۔ سی پیک کی تعمیر نے پاکستان کے قرضوں کے مسائل کو کم کرنے اور بہتر بنانے، مقامی توانائی کے ڈھانچے کو بہتر بنانے، بجلی کی قلت کے مسائل کو دور کرنے، انفراسٹرکچر کی تعمیر کو بہتر بنانے اور تیز رفتار اقتصادی ترقی کو فروغ دینے میں مدد کی ہے۔ قونصلرکے مطابق ترقی پاکستان کی مصروفیات کا سب سے زیادہ فعال شعبہ ہے اور پاکستان ترقی پذیر ممالک کے خصوصی اور امتیازی سلوک سے فائدہ اٹھانے کے حقوق کا بھرپور دفاع کرتا ہے۔ مخصوص مسائل پر، پاکستان زراعت، ای کامرس، ٹیکنالوجی کی منتقلی، خام مال اور قابل تجدید توانائی کے شعبوں میں سرگرم ہے، جہاں پاکستان اور چین کے درمیان تعاون کے وسیع امکانات ہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی