سکی کناری ہائیڈرو پاور اسٹیشن پر ڈیوٹی سر انجام دینے والے پاکستانی ڈاکٹر نے چینی انجینئر کی جان بچا لی ، چینی کمپنی نے ڈاکٹر سعد فردوس کی گراں قدر خدمات کے اعتراف میں ان کو تمغہ تشکر سے نوازا۔گوادر پرو کے مطابق پختونخوا کے شہر مانسہرہ میں دریائے کنہا پر واقع سکی کناری ہائیڈرو پاور اسٹیشن پر ایک پاکستانی ڈاکٹر نے چینی انجینئر کی جان بچائی جو سی پیک کے تحت انرجی چائنا کی جانب سے تعمیر کیا جانے والا سب سے بڑا ہائیڈرو پاور اسٹیشن ہے۔ گوادر پرو کے مطابق عید الاضحی کے موقع پر ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کا ایک چینی ملازم شدید بیمار پڑ گیا تھا جسے فوری طبی امداد کی ضرورت تھی۔ چھٹیوں کے باوجود پاکستانی ڈاکٹر فردوس فوری طور پر پروجیکٹ سائٹ پر پہنچ گئے ۔ افسوس ناک بات یہ ہے کہ وہ راستے میں ایک کار حادثے کا شکار ہو گئے تھے لیکن زخموں کے باوجود انہوں نے اپنے زخمی جسم کے ساتھ جائے وقوعہ پر پہنچنے اور علاج کا کام مکمل کرنے پر اصرار کیا، جس نے ایس کے منصوبے میں شامل تمام چینی لوگوں کو متاثر کیا اور انہیں "پاکستانی آئرن برادرز" سے گہری دوستی کا حقیقی احساس دلایا۔گوادر پرو کے مطابق ان کی گراں قدر خدمات کے اعتراف میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں چائنا انرجی اوورسیز انویسٹمنٹ کمپنی لمیٹڈ ایس کے ہائیڈرو(پرائیویٹ) لمیٹڈ کے پروجیکٹ ڈائریکٹر چن جیاجیا نے ڈاکٹر سعد فردوس کو تمغہ تشکر سے نوازا۔ گوادر پرو کے مطابق یہ اعزاز ڈاکٹر فردوس کی جانب سے پراجیکٹ سائٹ پر قیمتی جانیں بچانے کی لگن کو دیا گیا۔ ان کے عزم کو طبی پیشہ ورانہ مہارت اور انسانی جذبے کی ایک شاندار مثال کے طور پر سراہا گیا۔ گوادر پرو کے مطابق ڈاکٹر سعد فردوس سکی کناری ہائیڈرو پاور پراجیکٹ میں کام کر رہے ہیں تاکہ منصوبے کے کارکنوں کو صحت کی سہولیات فراہم کی جا سکیں۔ ان کی خدمات نے انہیں چین اور پاکستان کے مابین مشترکہ کوششوں کا ایک اہم حصہ بنا دیا ہے ، جو ان کی مشترکہ کوششوں سے پیدا ہونے والے روشن مستقبل کی علامت ہے۔ گوادر پرو کے مطابق سکی کناری ہائیڈرو پاور اسٹیشن سی پیک کے تحت ایک اہم ترجیحی منصوبہ ہے۔ اس میں 884 میگاواٹ کی کل نصب شدہ گنجائش کے ساتھ چار امپلس یونٹس ہیں۔ اس منصوبے کی تکمیل کے بعد سالانہ 3.212 ارب کلو واٹ گھنٹے صاف بجلی فراہم کی جائے گی جس سے پاکستان میں بجلی کے شارٹ فال کا پانچواں حصہ پورا ہو جائے گا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی