پاکستان سمیت دنیا بھر میں آب گاہوں کے تحفظ کا عالمی دن 2فروری کو منایا جائے گا اس سلسلے میں ملک بھر میں تقریبات کا اہتمام کیا جائے گا جن میں ماہرین آب گاہوں کی اہمیت پر روشنی ڈالیں گے۔انسانوں کیلئے پینے کے پانی،ماہی گیروں کے ذریعہ معاش اور فطرت کا بہترین حسن آب گاہوں کے وجود سے ہے۔پاکستان میں 250سے زائد قدرتی و مصنوعی آب گاہیں موجود ہیںدریائے سندھ پاکستان کی سب سے بڑی قدرتی آبی گزر گاہ ہے جس سے پاکستان کے 18اضلاع کی زمینیں سیراب ہوتی ہیں جبکہ ماہی گیری و سیر و سیاحت کے مواقع بھی میسر آتے ہیں۔ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں پانی کے وسائل تیزی سے ختم ہو رہے ہیںآب گاہوں کو شدید خطرات ہیںضرورت اس امر کی ہے کہ آب گاہوں کے تحفظ کو یقینی بنا یا جائے اور پانی کی حفاظت کی جائے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی