i پاکستان

پاکستان نے قدرتی آفت سے نمٹنے کیلئے سب کو یکجا کردیا، احسن اقبالتازترین

December 05, 2022

وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان میں بدترین سیلابی صورتحال پیدا ہوئی،پوری دنیا پاکستان کے اتنی بڑی آفت سے نمٹنے پر حیران کن ہے،میں سمجھتا ہوں کہ ہم نے ڈایزاسٹر مینجمنٹ اور این ایف آر سی سی کیلئے اپنی قابلیت کا مظاہر ہ کیا،پاکستان نے قدرتی آفت سے نمٹنے کیلئے سب کو یکجا کردیا،تمام اداروں، سول سوسائٹی اور حکومت نے ملک کر بھرپور ساتھ دیا،سیلاب سے 30ارب ڈالر کا نقصان ہوا،محنت اور اپنے وسائل کا استعمال کرتے ہوئے نقصان کو پورا کرنے کی کوشش کررہے ہیں،مشکل وقت میں کام کرنے والے تمام اداروں اور افرا د کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔پیر کے روز اسلام آبادمیںنیشنل فلڈ رسپانس سینٹر کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہا پاکستان نے ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے حوالے سے بہترین کام کیا،اگلا مرحلہ تعمیرات اور تباہ شدہ انفراسٹرکچر کو دوبارہ بحال کرنے کا ہے،پاکستان کا شمار ترقی پذیر مما لک میں ہوتا ہے،اس آفت سے نمٹنے کیلئے بین الاقوامی اداروں سے مدد حاصل کررہے ہیں،کور 27بڑی کامیابی تھی،پہلی دفعہ پاکستان کی جانب سے ڈیمج اینڈ لاس کے حصول کو عالمی سطح پر تسلیم کیا گیا،جو ممالک گلوبل وارمنگ کر رہے ہیںان پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ اپنے کیئے گئے نقصان کی ذمہ داری کا اعتراف کریں اور ا س کا ازالہ کریں،

وزیراعظم شہباز شریف نے بین الاقوامی ممالک کے سربراہان کے سامنے اس مقدمے کو پیش کیا،دفتر خارجہ ، کلائمیٹ انڈسٹری اور دیگر ادارے اس میں اپنا حصہ ڈالنے پر مبارکبا د کے مستحق ہیں،تمام اداروں کے تعاون پر شکرگزار ہوں ، پوری قوم کی جانب سے شکرگزار ہوں ، تمام اداروں نے بھر پور محنت اور کاوشوں سے بدترین آفت کو ٹالا ، تباہی اب بھی آئی ہے ، سندھ اور بلوچستان میں بہت زیادہ تباہی ہوئی ہے ، جو بچ گئے ان سے اپیل ہے کہ انہیں سیلاب متاثرین کا خیال رکھناکرنا چاہیے ، مشکل میں پھنسے افراد کی مدد کریں ، صاحب ثروت لوگوں سے اپیل ہے کہ ایسے متاثرین کو تلاش کریں ، جن کے پاس کمبل چھت اور دیگر اشیاء موجود نہ ہوں ، ان افراد کی دل کھول کر امداد کریں ، یہ ہم سب کا فرض ہے ، اس قرض کو ملکر ادا کرنا ہے ، وفاقی وصوبائی حکومتیں بھی بھر پور کوشش کررہی ہے ، بین الاقوامی اداروں سے بھی مدد حاصل کررہے ہیں، اپرسٹیج اتنا پڑا ہے کہ اسے کورکرنے میں وقت درکا ہوگا ، پر تب ہی ہوگاجب تمام صاحب ثروت افراد وفاقی حکومت اور صوبائی حکومت کے ساتھ مل کر اپنا کردارادا کریں ۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی