پاکستان نے چینی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کیلئے کوششیں تیز کر دیں،چین میں پاکستان کے سفیر خلیل ہاشمی نے کہا ہے کہ آئندہ ماہ کراچی میں ہونے وا لی فوڈ ایج پاکستان میں 220 چینی کمپنیوں کی رجسٹریشن ہو چکی ، ہم اپنے اقتصادی تجارت اور سرمایہ کاری تعاون کو نئی بلندیوں تک لے جانے کا ارادہ رکھتے ہیں، سیاحت اور لوگوں کے درمیان رابطوں کو مزید فروغ دینے کے لئے ایک ٹور آپریٹر ایکسچینج پروگرام پائپ لائن میں ہے۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق چین میں پاکستان کے سفیر خلیل ہاشمی نے شنگھائی کے دورے پر ہیں جس کے دوران انہوں نے کہا ہے کہ چین میں ترقی پذیر اقتصادی انجن اور مینوفیکچرنگ پاور ہاوس یانگزی ریور ڈیلٹا پاکستان اور چین کے درمیان الیکٹرک گاڑیوں، نئے توانائی کے مواد اور سیمی کنڈکٹر جیسے شعبوں میں ممکنہ تعاون کے مرکز کے طور پر ابھر رہا ہے۔ سفیر کے دورے کے دوران گہرے اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے اور سرمایہ کاری اور تعاون کی راہیں تلاش کرنے کے لئے پاکستان کی کوششوں کو اجاگر کیا گیا۔ شنگھائی میں اپنے قیام کے دوران، سفیر سیاسی رہنماوں، کاروباری افراد ماہرین تعلیم اور میڈیا کے ساتھ ملاقاتوں کے ایک سلسلے میں مشغول ہیں، جس میں دریائے یانگزی ڈیلٹا کے علاقے کو گیٹ وے کے طور پر شہر کے اہم کردار کو اجاگر کیا گیا ہے. چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق شنگھائی اور جیانگسو، ژی جیانگ اور انہوئی صوبوں پر پھیلا ہوا ایک متحرک اقتصادی علاقہ یانگزی ریورڈیلٹا، چین کی صنعتی جدت طرازی اور معاشی ترقی میں ایک اہم قوت کے طور پر ابھرا ہے۔
تقریبا 358000 مربع کلومیٹر کے رقبے کے ساتھ ، یہ خطہ چین کی جی ڈی پی کا تقریبا ایک چوتھائی اور ملک کی مجموعی غیر ملکی تجارت کا ایک تہائی سے زیادہ حصہ ڈالتا ہے ، جو قومی معیشت میں اس کی اسٹریٹجک اہمیت کو ظاہر کرتا ہے۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق سفیر ہاشمی نے زور دے کر کہا کہ یانگزی ریور ڈیلٹا پاکستان اور چین کے درمیان مشترکہ منصوبوں اور تعاون کے بے پناہ مواقع پیش کرتا ہے۔ ہم الیکٹرک گاڑیوں جیسے شعبوں میں زبردست امکانات دیکھ رہے ہیں، جس میں چین ایک عالمی رہنما ہے، اور توانائی کے نئے مواد، جو پائیدار ترقی کے لئے اہم ہیں. مزید برآں، سیمی کنڈکٹر، جو جدید ٹیکنالوجی کا سنگ بنیاد ہے، تعاون کے لئے ایک اور امید افزا شعبہ پیش ہے۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق گزشتہ ماہ پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف کے دورہ چین کے بعد پاکستان میں چینی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کی کوششیں تیز کر دی گئی ہیں، کاروباری تعاون کی راہ ہموار کرنے کے لئے سفیر ہاشمی نے نمائشوں، کانفرنسوں اور تقریبات میں فعال شرکت کی اہمیت پر زور دیا تاکہ دونوں ممالک کی کاروباری برادری کے درمیان خلیج کو کم کیا جاسکے۔ آئندہ ماہ کے اوائل میں کراچی میں ہونے والے فوڈ ایج پاکستان میں 220 چینی کمپنیوں کی رجسٹریشن ہو چکی ہے۔ ان اقدامات کے ذریعے ہم اپنے اقتصادی تجارت اور سرمایہ کاری تعاون کو نئی بلندیوں تک لے جانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق سفیر نے کاروباری سرگرمیوں کے علاوہ ثقافتی اقدامات پر بھی روشنی ڈالی جن کا مقصد باہمی افہام و تفہیم کو بڑھانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سال ہم شنگھائی میں پاکستان فیشن ویک کے انعقاد کا منصوبہ بنا رہے ہیں جس میں ہماری متحرک فیشن انڈسٹری اور ثقافتی ورثے کو اجاگر کیا جائے گا۔ مزید برآں، سیاحت اور لوگوں کے درمیان رابطوں کو مزید فروغ دینے کے لئے ایک ٹور آپریٹر ایکسچینج پروگرام پائپ لائن میں ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی