صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ پناہ گزینوں کا عالمی دن لاکھوں افغان مہاجرین کی میزبانی میں پاکستان کے گزشتہ 40 سالہ نمایاں کردار کی یاد دلاتا ہے، محدود وسائل کے باوجود کثیر تعداد میں بے گھر افراد کو پناہ دینا ہمارے بھائی چارے اور ہمدردی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ پناہ گزینوں کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں صدر مملکت کا کہنا تھا کہ پاکستان دنیا میں پناہ گزینوں کی ایک بڑی آبادی کا میزبان ہے، پاکستان نے چیلنجز اور کم وسائل کے باوجود کھلے دل سے پناہ گزینوں کی مدد کی۔ انہوں نے کہا کہ افغان مہاجرین کی میزبانی کا بوجھ بانٹنے کیلئے ابتدائی طور پر پاکستان کو عالمی برادری کی جانب سے مالی مدد ملی، وقت کے ساتھ امداد کم ہونے کے باوجود مہاجرین کی فلاح و بہبود اور رضاکارانہ واپسی کا پاکستان کا عزم غیرمتزلزل ہے۔ صدر مملکت کا کہنا تھا کہ 40 سال گزرنے کے باوجود مہاجرین اور مقامی افراد کے مابین کوئی ناخوشگوار واقعہ نہیں ہوا، پاکستان نے اپنی جانب سے پناہ گزینوں کو ہر ممکن مدد فراہم کی۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ پاکستان نے پناہ گزینوں کیلئے باوقار زندگی کی تعمیرِ نو کیلئے اقدامات کئے اور وہ اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین سمیت فلاحی اداروں کے ساتھ کام کرتا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی سرحدوں کے اندر مقیم پناہ گزینوں کو امداد اور تحفظ فراہم کرنے کیلئے کوشاں ہیں، پاکستان نے افغان مہاجرین کو علم و ہنر سے آراستہ کرنے کیلئے جامع تعلیمی پروگرام متعارف کرائے ہیں، پاکستان نے اس بات کو یقینی بنایا کہ پناہ گزین بچوں کو معیاری تعلیم تک رسائی حاصل ہو۔ صدر مملکت نے مدد فراہم کرنے پر عالمی تنظیموں اور تمام افراد کا تہہِ دل سے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ رحمدلی، ہمدردی اور شمولیت کی اقدار ہماری پہچان ہیں، انہیں تھامے رکھنے کی ضرورت ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی