پاکستان کی سیاحت اور سفری صنعت میں زبردست ترقی کی پیشگوئی کی گئی ہے جس کے مطابق 2025 تک اس شعبے کی آمدنی 4.26 بلین ڈالر تک پہنچنے کا امکان ہے۔ عالمی تحقیقی ادارے اسٹیٹسٹا کی تازہ ترین ٹریول اینڈ ٹورزم پاکستان رپورٹ کے مطابق، ملک میں سیاحت کا شعبہ سالانہ 6.75 فیصد کی رفتار سے ترقی کرے گا اور 2029 تک اس کی مالیت 5.53بلین ڈالر تک پہنچ سکتی ہے۔ رپورٹ میں پاکستان میں سیاحت کے امکانات، صارفین کے رجحانات اور اقتصادی ترقی کے مواقع کو اجاگر کیا گیا ہے، جو کہ پالیسی سازوں، سرمایہ کاروں اور کاروباری افراد کے لیے ایک اہم رہنما ثابت ہو سکتی ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کا سفری اور سیاحتی شعبہ 2025 میں 4.26 بلین ڈالر کی آمدنی حاصل کرے گا اور 2029 تک 5.53 بلین ڈالر تک بڑھنے کی توقع ہے، پیکیج ہالیڈے کا شعبہ سب سے بڑا ہوگا، جس کی مالیت 2025 میں 1.92 بلین ڈالر تک پہنچ جائے گی، سیاحت کے شعبے میں صارفین کی تعداد 2029 تک 22.17 ملین تک پہنچنے کا امکان ہے۔مارکیٹ میں صارفین کی شمولیت 2025 میں 11.3 فیصد سے بڑھ کر 2029 میں 14.6 فیصد تک پہنچ جائے گی، آن لائن فروخت 2029 تک سیاحتی آمدنی کا 66 فیصد حصہ بنائے گی، جو کہ ڈیجیٹل سیاحت کی بڑھتی ہوئی اہمیت کو ظاہر کرتا ہے، فی صارف اوسط آمدنی ہوگی، جو سیاحتی اخراجات میں اضافے کو ظاہر کرتی ہے، عالمی تناظر میں، امریکہ 2025 میں 224 بلین ڈالر کی سفری اور سیاحتی آمدنی حاصل کرے گا، جو پاکستان کے لیے ترقی کی مزید راہیں کھول سکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق پاکستان میں سیاحت کے فروغ کے لیے درج ذیل نکات پر کام کیا جا رہا ہے سیاحتی انفراسٹرکچر کی بہتری، جس میں سڑکوں، ہوائی اڈوں اور ہوٹلنگ کے شعبے میں سرمایہ کاری شامل ہے، ڈیجیٹل ٹورزم کو فروغ دینے کے لیے آن لائن بکنگ پلیٹ فارمز اور سوشل میڈیا مارکیٹنگ کو مضبوط بنایا جا رہا ہے، پائیدار سیاحت کے فروغ کے لیے ماحول دوست اور ذمہ دارانہ سفر کے اقدامات متعارف کرائے جا رہے ہیں، بین الاقوامی شراکت داریوں کے ذریعے پاکستان کو عالمی سیاحتی نقشے پر نمایاں کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، سیکیورٹی اور ویزا پالیسی میں اصلاحات لائی جا رہی ہیں تاکہ غیر ملکی سیاحوں کے لیے پاکستان کو محفوظ اور پرکشش بنایا جا سکے۔ بہتر انفراسٹرکچر اور آمدنی میں اضافے کے باعث مقامی سیاحت میں نمایاں اضافہ دیکھا جا رہا ہے، ڈیجیٹل پلیٹ فارمز، آن لائن بکنگ اور سوشل میڈیا سیاحتی رجحانات کو بڑھا رہے ہیں، جس سے سفر مزید آسان اور مقبول ہو رہا ہے، حکومتی پالیسیاں، تشہیری مہمات اور نئی بین الاقوامی پروازیں پاکستان کو غیر ملکی سیاحوں کے لیے مزید پرکشش بنا رہی ہیں
مستحکم سیاسی ماحول اور سیکیورٹی میں بہتری کے باعث ملک میں سیاحت کی بحالی ممکن ہوئی ہے، سیاحت میں اضافے سے معیشت کو استحکام ملے گا اور ہوٹلنگ، ٹرانسپورٹ اور گائیڈ سروسز جیسے مختلف شعبوں میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے، سود مند سرمایہ کاری کے مواقع، خاص طور پر ہوٹل اور ٹرانسپورٹ سیکٹر میں، سیاحت کے فروغ کو مزید تیز کر سکتے ہیں۔پاکستان کا سیاحتی شعبہ تیزی سے ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ حکومت اور نجی شعبے کے تعاون سے بہتر انفراسٹرکچر، جدید ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز، اور موثر پالیسی اصلاحات ملک کو ایک عالمی سطح پر تسلیم شدہ سیاحتی مقام بنا سکتے ہیں۔ اگر ترقی کی موجودہ رفتار برقرار رہی تو پاکستان 2029 تک 5.53 بلین ڈالر کی سیاحتی مارکیٹ تک پہنچنے میں کامیاب ہو سکتا ہے، جو ملکی معیشت کے لیے ایک بڑا سنگ میل ہوگا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی