وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان نے کہا ہے کہ پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات پر ڈاکومنٹری تیار کی ہے،آئندہ سال پاکستان اور بنگلہ دیش بری طرح متاثر ہوگا،سیلاب کے بعد سندھ کی زمین مکمل طور پر تبدیل ہوگئی۔شیری رحمان نے اسلام آباد میں میڈیا گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات پر ڈاکومنٹری کاپ 27 میں چلائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال تربت میں دنیا کا سب سے زیادہ درجہ حرارت تھا، موسمیاتی تبدیلی کے پاکستان پر اثرات یہی تک محدود نہیں رہیں گے۔ شیری رحمان نے کہا کہ کاپ ایک سفارتکاری کا فورم ہے، ہم نے 2030تک جو وعدے کیے ہیں ان میں انرجی ہائیڈل پر منتقل کرنا اور الیکٹرک گاڑیاں جیسے اقدامات ہیں، سابقہ حکومت وعدے کر کے چلی گئی مگر کام نہیں ہوا۔ وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ کاپ اس سال مصر اور آئندہ سال دبئی میں ہوگی، سوارب ڈالر جو 2009میں وعدے ہوئے تھے ان کی ادائیگی کی کوشش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ رپورٹس کے مطابق آئندہ سال پاکستان اور بنگلہ دیش بری طرح متاثر ہوگا، بڑے ممالک کو صنعتی انقلاب پر لگے ہوئے ہیں وہ کہہ رہے ہیں کہ اس میں کمی ہونی چاہیے۔ شیری رحمان نے کہا کہ وزیراعظم مصر میں ہونے والی کاپ 27کانفرنس میں شرکت کریں گے، وزیراعظم کی دیگر ممالک کی قیادت سے ملاقاتیں بھی ہونگے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ستر ارب روپے متاثرین کو دیے گئے ہیں، ہمارے نقصانات کانفرنس کے ایجنڈے پر آ جائیں۔ انکا کہنا ہے کہ ہمارے جیسے ممالک کے لئے ایسے قدرتی آفات کا مقابلہ کرنے کے لئے مختلف ممالک کی شیلڈ بنے۔ ہمارا نعرہ ہوگا کہ جو پاکستان میں ہو رہا ہے ہم پاکستان میں نہیں رہ سکتے۔ شیری رحمان نے مزید کہا کہ ہیٹ ویو پہلے سے چارگناہ تھی، ان سیلاب کے بعد سندھ کی زمین مکمل طور پر تبدیل ہو گئی ہے، سیلاب کے نقصانات کی حتمی رپورٹ کل جاری ہو گی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی