تیانجن ماڈرن ووکیشنل ٹیکنالوجی کالج(ٹی ایم وی ٹی سی) اور ایم این ایس یونیورسٹی آف ایگریکلچر ملتان کے درمیان پاکستانی لوبان ورکشاپ کے تحت ہربل میڈیسن پلانٹنگ، ٹیسٹنگ اور پروسیسنگ بیس قائم کرنے کے منصوبے پر تعاون کا آغاز ہو گیا ہے۔گوادر پرو کے مطابق تیانجن فارماسیوٹیکل ڈارنٹانگ کمپنی لمیٹڈ اور تیانجن تیلائی امپورٹ اینڈ ایکسپورٹ کمپنی لمیٹڈ کے تعاون سے یہ منصوبہ ملتان میں روایتی چینی ادویات کی تیاری اور پروسیسنگ کو فروغ دینے کے لئے وقف ہے۔ یہ اقدام صنعت اور پیشہ ورانہ تعلیم کو ضم کر ے گا ، اس کا مقصد چینی ادویات کی روایت کو پھیلانا ، بیرون ملک تکنیکی صلاحیتوں کو تربیت دینا ، اور ٹی سی ایم کی بین الاقوامی ترقی کی حمایت کرنا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق اس منصوبے کا باضابطہ آغاز گزشتہ ہفتے مشترکہ فوائد کے لئے چینی ہربل میڈیسن بیس تعاون پر 11 ویں کانفرنس میں کیا گیا ۔ اس منصوبے میں چین کے ٹی سی ایم برانڈز کو غیر ملکی ثقافتی تبادلے کے برانڈز کے ساتھ ضم کرنے، جدت طرازی کو انجینئرنگ پریکٹس کے ساتھ ضم کرنے اور مقامی تکنیکی ماہرین کی تربیت کے ساتھ ٹی سی ایم بین الاقوامی تجارت کو یکجا کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ یہ ٹی سی ایم کی عالمی توسیع کی حمایت کے لئے "تین مجموعہ" پیشہ ورانہ تعلیم کا ماڈل تشکیل دیتا ہے۔ اس ماڈل کو کانفرنس میں شرکت کرنے والے صنعتی ماہرین اور فارماسیوٹیکل انٹرپرائزز کی طرف سے اعلیپذیر ائی ملی۔ گوادر پرو کے مطابق پاکستانی لوبان ورکشاپ پروجیکٹ نے اعلی معیار کے لیکوریس، کمفری اور سیستانی کا انتخاب اور کاشت کی، جو اعلی معیار کے ہیں اور ملتان میں اعلی پیداوار رکھتے ہیں.
بڑے پیمانے پر پلانٹنگ کے ذریعے، ہم اعلی معیار اور سستی چینی ادویاتی مواد حاصل کرسکتے ہیں، جس سے مقامی آمدنی میں اضافہ ہو گا . ایک ہی وقت میں، تعاون کا منصوبہ بین الاقوامی منڈیوں میں چینی جڑی بوٹیوں کے انضمام کو فروغ دے گا اور چینی خصوصیات کے ساتھ صحت کے پروگراموں کی حمایت کرے گا. گوادر پرو کے مطابق اس منصوبے کی صنعت، یونیورسٹی اور ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانے کے لئے، ٹی ایم وی ٹی سی نے بایوفارماسوٹیکل کے شعبے میں ماہرین کو سرپرست کے طور پر بھرتی کیا۔ سنگھوا یونیورسٹی میں فارماکولوجی کے پروفیسر اور اس منصوبے کے سرپرستوں میں سے ایک ڈاکٹر لیانگ یو نے اس بات پر زور دیا کہ ٹی سی ایم کی عالمی توسیع کے لئے بیرون ملک روایتی چینی جڑی بوٹیوں کی کاشت اہم ہے۔ انہوں نے تجویز دی کہ سائنسی تحقیق کے ذریعے منصوبے کے نفاذ کی رہنمائی کرنے سے ماحول دوست اور پائیدار ترقی میں نمایاں اضافہ ہوگا ، جس سے ٹی سی ایم کے عالمی اثر و رسوخ میں اضافہ ہوگا۔ گوادر پرو کے مطابق کانفرنس کے دوران ٹی ایم وی ٹی سی کے پارٹی سیکرٹری کانگ ننگ نے کہا کہ ٹی سی ایم کی ترقی کے لئے چین پاکستان تعاون کا ماڈل تشکیل دے کر اور روایتی ادویات میں مقامی پاکستانی ٹیلنٹ کو تربیت دے کر پیشہ ورانہ تعلیم ٹی سی ایم کی بین الاقوامی ترقی میں سہولت فراہم کرے گی اور بین الاقوامی سطح پر چینی ادویات کے ٹیبلٹس کے معیار کی حوصلہ افزائی کرے گی۔ گوادر پرو کے مطابق اپریل 2017 میں ، ٹی ایم وی ٹی سی اور ایم این ایس یونیورسٹی آف ایگریکلچر نے پاکستان میں لوبان ورکشاپ کے قیام میں تعاون کے لئے ایک مفاہمت ی یادداشت پر دستخط کیے۔ 2018 میں پاکستان میں اپنے قیام کے بعد سے ٹی ایم وی ٹی سی ملک میں منصوبوں کی ترقی کو مسلسل فروغ دے رہا ہے۔ تعلیمی تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے کالج نے اپنے پاکستانی شراکت داروں کے تعاون سے لاہور اور ملتان میں دو لوبان ورکشاپس قائم کی ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی