پاکستان کا گھریلو بجلی کا ٹیرف خطے کے پڑوسی ممالک کے قریب یا ان سے قدرے زیادہ ہے، تاہم پاکستان کی صنعتوں اور کاروباروں کو جنوبی ایشیا میں سب سے زیادہ بجلی کی قیمتوں کا سامنا ہے۔ میڈیارپورٹ کے مطابق حالیہ اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کے صنعتی اور تجارتی شعبے فی کلوواٹ آور کے حساب سے بھارت اور بنگلا دیش کے مقابلے میں نمایاں طور پر زیادہ ادائیگی کرتے ہیں، جس سے کاروباروں پر مالی دباو بڑھتا ہے اور اقتصادی مسابقت کو متاثر کرتا ہے۔پاکستان کے گھریلو بجلی کے نرخ عالمی اوسط کا 45.1 فیصد ہیں اور ایشیائی اوسط کا 84.5 فیصد ہیں، جبکہ کاروباری نرخ عالمی اوسط کا 110.1 فیصد اور ایشیائی اوسط کا 154.3 فیصد تک پہنچ جاتے ہیں۔گھریلو نرخ کاروباری نرخوں کے 42 فیصد ہیں، اور چھوٹے کاروبار اتنی ہی رقم ادا کرتے ہیں جو بڑے کاروباروں کے 98.8 فیصد کے برابر ہے۔ بجلی کم استعمال کرنے والے گھرانے زیادہ استعمال کرنے والے گھرانوں کی نسبت 32.3 فیصد تک ادائیگی کرتے ہیں۔ یہ عدم توازن گھریلو صارفین پر اضافی دباو ڈالتا ہے اور غیر ملکی سرمایہ کاری کی صلاحیت کو محدود کرتا ہے، کیونکہ توانائی کی قیمتیں پاکستان کے مینوفیکچرنگ اور خدمات کے شعبوں کی مسابقت کو براہ راست متاثر کرتی ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی