اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان کا شریف شہری لکھی درخواست پرخاتون کیخلاف مقدمہ درج کرنے پر پولیس سے جواب طلب کرلیا، اسلام آباد ہائی کورٹ نے مدعی کے نام کی جگہ پاکستان کا شریف شہری لکھی درخواست پر خاتون کیخلاف کارروائی کرنے پر پولیس سے جواب طلب کرتے ہوئے ایس ایس پی آپریشنز اسلام آباد کو 5 دسمبر کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا،جسٹس طارق محمود جہانگیری نے خاتون کی درخواست پر تحریری حکم نامہ جاری کردیا، حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ خاتون پر درج ایف آئی آر میں نہ مدعی کا نام نہ پتہ نہ ہی موبائل نمبر درج ہے ، درخواست کے آخر میں صرف یہ لکھا ہے پاکستان کا ایک شریف شہری ہوں ،عدالت نے حکم نامے میں کہا کہ اس درخواست کی بنیاد پر شامل تفتیش نہ ہونے پر خاتون کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا، درخواست گزار کا نہ نام لکھا ہیاور نہ ہی پتا اور فون نمبر درج ہے،اس پر کارروائی کرنے کا تفتیشی افسرکے پاس کوئی جواز نہیں تھا،عدالت نے استفسار کیا کہ پاکستان کا ایک شریف شہری ہوں اس قسم کی درخواست پر کون سی فوجداری کارروائی ہو سکتی ہے؟ خاتون نے اے آئی جی کے شوہر تیمور شامل پر بھی جنسی ہراسگی کے سنجیدہ نوعیت کے الزامات لگائے، تیمور شامل کے خلاف ایس ایس پی آپریشنز کو دی گئی درخواست سے عدالت کو آگاہ کیا جائے،خاتون نے 13نومبر کو تھانہ آبپارہ میں اخراج مقدمہ کی درخواست دی تھی، پولیس کے مطابق درخواست 8نومبر کو ویمن پولیس اسٹیشن کو موصول ہوئی،پولیس نے عدالت میں موقف اختیار کیا تھا کہ خاتون شراب کے نشے میں دھت سپر مارکیٹ ریسٹورنٹ گئی اور وہاں موجود لوگوں کو دھمکیاں دیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی