بنوں چھائونی پر دہشت گردانہ حملے پر اسلام آباد میں افغانستان کے سفارتخانے کے ڈپٹی ہیڈ آف مشن کو وزارت خارجہ طلب کرکے سخت احتجاج ریکارڈکرایاگیا ہے ۔دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق وزارت خارجہ نے سخت رد عمل دیتے ہوئے عبوری افغان حکومت پر زور دیا گیا کہ وہ مکمل تحقیقات کرے اور بنوں حملے کے ذمہ داروں کے خلاف فوری اور موثر کارروائی کرے جبکہ افغانستان کی سرزمین استعمال کرتے ہوئے پاکستان کے خلاف ایسے حملوں کی روک تھام کرے۔پاکستان نے افغانستان کے اندر دہشت گرد تنظیموں کی موجودگی پر اپنے شدید تحفظات کا اعادہ کرتے ہوئے واضح کیا کہ افغان دہشت گرد پاکستان کی سلامتی کو مسلسل خطرہ بنا رہے ہیں، ایسے واقعات دونوں برادر ممالک کے باہمی تعلقات کی روح کے بھی خلاف ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ بنوں کنٹونمنٹ حملہ علاقائی امن و سلامتی کے لیے دہشت گردی سے لاحق سنگین خطرے کی علامت ہے، پاکستان دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کے مطالبے کا اعادہ کرتا ہے، اس لعنت سے نمٹنے اور تمام خطرات کے خلاف اپنی سلامتی کو برقرار رکھنے کے اپنے عزم پر ثابت قدم ہے۔واضح رہے کہ 15 جولائی کو بنوں چھانی پر دہشت گردوں کے حملے میں 8 سیکیورٹی اہلکار شہید اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی