پاکستان بھر میں ہر دس میں سے ایک شخص بصارت سے محروم ہے،چین اور پاکستان کے درمیان نابینا پن کے خاتمے میں تعاون کے 25سال مکمل ہو گئے ، اس اقدام کی بدولت پاسکتان میں لاکھوں افراد کی بینائی بحال ہو گئی ۔ گوادر پرو کے مطابق چین اور پاکستان بین الاقوامی ترقیاتی ادارے فریڈ ہولوز فاونڈیشن کے تعاون سے گزشتہ 25 سال سے نابینا پن کے خاتمے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ یہ اقدام دونوں ممالک میں لوگوں کی ایک بہت بڑی تعداد کو متاثر کرنے والی بصارت کی کمزوری اور نابینا پن کے اہم مسئلے کو حل کرتا ہے۔ پاکستان بھر میں ہر دس میں سے ایک شخص بصارت سے محروم ہے جبکہ بیس لاکھ سے زائد افراد دونوں آنکھوں سے نابینا ہیں۔ اس اقدام کی بدولت لاکھوں افراد کی بینائی بحال ہو چکی ہے جس کی وجہ سے نابینا پن کی شرح میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔ہانگ کانگ میں ایف ایچ فاونڈیشن کی نمائندہ مے لیو نے گوادر پرو کو بتایا کہ وہ 1998 سے پاکستان میں کام کر رہے ہیں اور انہوں نے لاکھوں افراد کی بینائی بحال کی ہے، تقریبا 60 لاکھ افراد آنکھوں کی صحت کی دیکھ بھال کی خدمات تک رسائی حاصل کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا ہم ان اہم اداروں میں سے ایک ہیں جنہوں نے 15 سال سے بھی کم عرصے میں نابینا پن کی شرح کو 1.8 فیصد سے 0.9 فیصد (1.8 ملین سے 1.3 ملین) تک کم کرنے میں کردار ادا کیا۔ گوادر پرو کے مطابق فی الحال، ہم زرعی اور خواتین کاٹیج کارکنوں کے لئے آنکھوں کی دیکھ بھال کے جامع پروگراموں کے ذریعے ذیابیطس ریٹینوپیتھی، ریفریکٹو ایرر اور موتیا کے علاج پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں، اور ٹریکوما کو ختم کرکے اور ابتدائی مداخلت کو بہتر بنا کر غربت کو کم کرنے میں مدد کر رہے ہیں. یہ فلاحی اقدام پنجاب، سندھ اور خیبر پختونخوا کے صوبوں کے 10 اضلاع میں کیا جا رہا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق چین میں یہ اقدام نابینا پن کے خاتمے، آنکھوں کی سرجری اور گزشتہ ایک سال کے دوران آنکھوں کے امراض میں مبتلا 76 ہزار مریضوں کو علاج کی فراہمی میں بڑی پیش رفت جاری رکھے ہوئے ہے۔ گوادر پرو کے مطابق ای وین نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ گزشتہ سال چین نے تقریبا 4,000 ہیلتھ ورکرز کو تربیت دی ہے، 460000 سے زیادہ لوگوں کی بینائی کی اسکریننگ کی ہے، اور شراکت داروں کو آنکھوں کی بیماریوں کے تقریبا 76000 مریضوں کے لئے آنکھوں کی سرجری اور علاج فراہم کرنے کے لئے بااختیار بنایا ہے.
گوادر پرو کے مطابق "ہماری ترجیح آنکھوں کی صحت کی خدمات تک رسائی میں خواتین کو درپیش رکاوٹوں کو دور کرنا اور آنکھوں کی صحت کی افرادی قوت میں خواتین کے اہم کردار کو فروغ دینا ہے۔ ہم مقامی حکومتوں، طبی اداروں، اسکولوں، سول سوسائٹی کی تنظیموں اور غیر سرکاری تنظیموں کے ساتھ مل کر کام کرتے رہیں گے تاکہ لوگوں پر مرکوز مربوط آنکھوں کی دیکھ بھال سروس ماڈل کو فروغ دیا جا سکے اور مقامی جامع آنکھوں کی دیکھ بھال کی خدمات کی صلاحیت کو بڑھایا جا سکے۔ گوادر پرو کے مطابق مستقبل کے منصوبوں کے بارے میں پوچھے جانے پر ہوانگ ای وین نے کہا کہ ان کی نئی پانچ سالہ حکمت عملی آنکھوں کی صحت کے منصوبوں کو وسعت دینے اور مزدوروں کی کمی سمیت اہم رکاوٹوں کو دور کرنے پر توجہ مرکوز کرے گی۔ ہم آنکھوں کی صحت کو وسیع تر طبی نظام میں ضم کرنے کے لئے شراکت داروں کے ساتھ بھی کام کریں گے، آنکھوں کی خدمات کو پائیدار اثرات حاصل کرنے کے لئے صحت کے نظام کی تعمیر کو مضبوط بنانے کے لئے داخلی نقطہ کے طور پر استعمال کریں گے۔ گوادر پرو کے مطابق لوکلائزیشن بھی ہماری حکمت عملی کا ایک اہم حصہ ہے۔ ہمیں مقامی حکومتوں اور شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہئے تاکہ مقامی لوگوں کی ضروریات کو اپنے کام اور منصوبوں کے مرکز میں رکھا جاسکے ، اور فعال کمیونٹی کی شمولیت کو یقینی بنایا جاسکے ، کمیونٹی کے اپنے ڈھانچے سے فائدہ اٹھایا جاسکے اور کمیونٹی کو بااختیار بنایا جاسکے تاکہ وہ خود اعلی معیار اور پائیدار آنکھوں کی دیکھ بھال کی خدمات فراہم کرسکیں۔ نابینا پن سے بچا جانا ایک اہم عالمی مسئلہ ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او ) کے مطابق دنیا بھر میں کم از کم ایک ارب افراد بینائی کی کمزوری کا شکار ہیں جسے روکا جا سکتا تھا یا ابھی تک اس پر توجہ نہیں دی جا سکی ہے۔ نابینا پن کو ختم کرنے کے فوائد بصارت کی بحالی سے کہیں زیادہ ہیں۔ نابینا پن کو ختم کرنے سے کسی ملک کی معیشت، مساوات، مہارت اور ترقی میں بہتری آتی ہے، جبکہ کسی ملک پر معاشی اور معاشرتی بوجھ کم ہوتا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی