اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (آئی سی سی آئی) کے صدر ناصر منصور قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان اور افریقہ تعاون کی مضبوط تاریخ کے حامل ہیں اور ''لُک افریقہ'' پالیسی ہمیں افریقہ میں ''میڈ اِن پاکستان'' مصنوعات کی برآمدات کو بڑھانے کی ترغیب دیتی ہے۔ انہوں نے یہ بات پاکستان سدرن افریقہ ٹریڈ فیڈریشن (PSATF) کے سات رکنی وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی جس نے چوہدری کرامت اللہ ڈائریکٹر کارپوریٹ ٹریڈنگ لمیٹڈ ملاوی کی سربراہی میں چیمبر کا دورہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بزنس کمیونٹی کے لیے زراعت، خوراک کی مصنوعات، کان کنی، سرجیکل، کھیلوں کے سامان، انجینئرنگ کے سامان، چمڑے کی مصنوعات اور گودام کی خدمات جیسے شعبوں میں رسائی کے متعدد مواقع موجود ہیں۔ ناصر منصور قریشی نے زیادہ سے زیادہ مفاہمت ناموں پر دستخط کرنے، مواقع کے بارے میں متعلقہ معلومات کی ترسیل، ہم آہنگی اور قواعد و ضوابط اور زبان جیسی رکاوٹوں کو دور کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ وفد کے سربراہ چوہدری کرامت اللہ نے کہا کہ پاکستان ساؤتھ افریقہ ٹریڈ فیڈریشن (PSATF) افریقہ کے دورے پر آنے والے کاروباری رہنماؤں کو سرمایہ کاری کے دلکش مواقع سے آگاہ کرنے کے لیے سہولت فراہم کرکے ملک کی خدمت پر پوری توجہ مرکوز رکھے ہوئے ہے۔
سیکرٹری جنرل یونائیٹڈ بزنس گروپ (یو بی جی) ظفر بختاوری نے پاکستان افریقہ تعلقات کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ افریقی مارکیٹ پاکستانی تاجر برادری کا مستقبل ہے اور اسے اس بارے زیادہ سرگرمی دکھانا ہوگی۔ وفد کے رکن اکرام اللہ جان، ڈائریکٹر میریڈیئن کنیکشنز نے افریقی منڈی میں 3.1 ٹریلین ڈالر کی سرمایہ کاری کے مواقع کی نشاندہی کی اور چین، بھارت، یورپی یونین، امریکہ اور برطانیہ کو بڑے کھلاڑی قرار دیتے ہوئے پھلوں اور سبزیوں کی برآمدات کو بڑھانے کے لیے ضروری سرٹیفیکیشن کی ضرورت پر زور دیا۔. منڈی بہاؤالدین چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر کیپٹن(ر) تیمور احمد نے مارکیٹ تک رسائی کے لیے سفارتی کارروائیوں کی ضرورت پر بات کی۔ شکریہ کے اپنے ووٹ میں سینئر نائب صدر عبدالرحمن صدیقی نے اس امید کا اظہار کیا کہ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ICCI) اور پاکستان ساؤتھ افریقہ ٹریڈ فیڈریشن (PSATF) کی مربوط کوششیں پاکستان افریقہ بانڈز کو فروغ دینے میں ثمر آور ہوں گی۔ اس موقع پر نائب صدر ناصر محمود چوہدری، سابق صدر ایم اعجاز عباسی، ایگزیکٹو ممبران روحیل انور بٹ، طاہر ایوب، اسحاق سیال، ذوالقرنین عباسی، ملک عبدالعزیز اور ممتاز تاجر رہنما بھی موجود تھے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی