i پاکستان

پاکستان اکانومی واچ کی بجلی بلوں کے زریعے عوام کی جیب پر کھربوں کے ڈاکے کی مزمتتازترین

September 07, 2022

پاکستان اکانومی واچ کے چئیرمین برگیڈئیر(ر) محمد اسلم خان نے کہا ہے کہ بجلی کے بلوں کے زریعے غریب عوام کی جیب سے کھربوں روپے نکلوانے کی بھرپور مزمت کرتے ہیں۔حکومت اگر اس لوٹ مار میں ملوث نہیں ہے توذمہ داروں افراد کو سزا دے تاکہ مستقبل میں کوئی ایسا کام نہ کرے جس سے عوام کا حکومت پر اعتماد مزید مجروح ہو۔ سیلاب اورمہنگائی سے پریشان عوام سے اوور بلنگ کے زریعے لوٹا گیا پیسہ ان کو فوری طور پر واپس کیا جائے۔محمد اسلم خان نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ مختلف علاقوں میں عوام بجلی کے بلوں کے خلاف احتجاج کر رہے ہیںاور بل نظر آتش کر رہے ہیں جس پر حکومت نے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کچھ فیصلے کئے ہیں جو ناکافی ہیں۔ ایک طرف عوام کو دھوکے سے لوٹا جا رہا ہے تو دوسری طرف نیشنل پاور ریگولیٹری اتھارٹی(نیپرا) ا بھی بجلی کے نرخ مسلسل بڑھا رہی ہے جو عوام کی کھال اتارنے کے مترادف ہے۔سیلاب کے بعد نیپرا رہی سہی معیشت کو تباہ کرنے پر تلی ہوئی ہے جس کی جتنی مزمت کی جائے کم ہے۔ اسلم خان نے کہا کہ جن علاقوں کے عوام کو ایندھن سے چلنے والے بجلی گھروں سے بجلی فراہم کی جا رہی ہے وہاں سے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی وصولی کا کچھ جواز بنتا ہے مگر جہاں ڈیموں کی بجلی فراہم کی جا رہی ہے ان سے بھی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ وصول کرنا جو اندھیر نگری چوپٹ راج کی بدترین مثال ہے ۔1997ء میں پاکستان میں بجلی کی پیداوار اور ترسیل کی نگرانی کے لیے نیپراکا قیام عمل میں آیا۔ اس اتھارٹی کے قیام کا مقصد بجلی کی پیداوار اور ترسیل سے متعلق امور کو شفاف اور بجلی کی تقسیم و پیداواری نظام کو بہتر بنانا شامل تھے مگر یہ ادارہ اپنے مقاصد میں ناکام ہو گیا ہے اور عوام کے لئے وبال جان بن گیا ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی