i پاکستان

پاکستان عالمی سطح پر کیکڑے برآمد کرنے والا تیسرا سب سے بڑا ملک بن گیاتازترین

July 09, 2024

پاکستان عالمی سطح پر کیکڑے برآمد کرنے والا تیسرا سب سے بڑا ملک بن گیا ،گزشتہ 3 سالوں کے دوران چین کو تقریبا 3000 ٹن زندہ مٹ کیکڑے برآمد کیے گئے ،گزشتہسال چین نے پاکستان سے 4 کروڑ 25 لاکھ 94 ہزار 65 ڈالر میں کے زندہ، تازہ یا ٹھنڈے کیکڑے درآمد کیے ۔ گوادر پرو کے مطابق پاکستان کی متحرک سمندری غذا کی صنعت نے حالیہ برسوں میں نمایاں ترقی کی ہے، مٹی میں دب کر رہنے والے کیکڑے ایک اسٹار برآمدی مصنوعات کے طور پر ابھر رہے ہیں۔ چونکہ پاکستانی برآمد کنندگان عالمی مارکیٹ میں رسائی حاصل کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں ، وہ تیزی سے چین کو اپنے اعلی معیار کیمٹی میں دب کر رہنے والے کیکڑے کے لئے ایک اہم منزل کے طور پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں ، جو اپنے بھرپور ذائقے اور رسیلے میٹکے لئے مشہور ہے۔ گوادر پرو کے مطابق وولزا کے پاکستان ایکسپورٹ کے اعداد و شمار سے معلوم ہوا پاکستان سے مٹی میں دب کر رہنے والے کیکڑے کی برآمد کی شپمنٹ 5.5 ہزار رہی، جسے 46 پاکستانی برآمد کنندگان نے 122 خریداروں کو برآمد کیا۔ واضح رہے کہ چین پاکستانی مٹی کے کیکڑے کی سب سے بڑی مارکیٹ کے طور پر ابھرا ہے اور ملک کو کی جانے والی برآمدات متحدہ عرب امارات اور امریکہ جیسے دیگر مقامات سے کہیں زیادہ ہیں۔ پاکستان اب عالمی سطح پر مٹی میں دب کر رہنے والے کیکڑے برآمد کرنے والا تیسرا سب سے بڑا ملک ہے، جو بین الاقوامی سمندری غذا کی مارکیٹ میں ملک کی مضبوط پوزیشن کو اجاگر کرتا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق چین کو پاکستانی مٹی میں دب کر رہنے والے کیکڑے کی برآمدات میں اضافے کی وجہ ملک کے معیار اور سپلائی چین کو بہتر بنانے کے عزم کو قرار دیا جاسکتا ہے۔ پاکستانی برآمد کنندگان نے چین میں اعلی معیار کے سمندری غذا کی بڑھتی ہوئی طلب کا فائدہ اٹھایا ہے، جہاں مٹی میں دب کر رہنے والے کیکڑے کو ان کے کھانوں کی کشش اور غذائی فوائد کی وجہ سے انتہائی اہمیت دی جاتی ہے۔

گوادر پرو کے مطابق اریبہ انٹرپرائزز کے سی ای او تحسین پٹیل نے کہا ہمارا اوسط وزن فی باکس خالص وزن 16کلو گرام ہے۔ ہم نے گزشتہ 3 سالوں کے دوران چین کو تقریبا 3000 ٹن زندہ مٹی میں دب کر رہنے والے کیکڑے برآمد کیے ہیں ، اریبہ انٹرپرائزز ایک معروف پاکستانی مٹی میں دب کر رہنے والے کیکڑے برآمد کنندہ ہے۔ اس نے 2016 میں بین الاقوامی سطح پر پاکستانی مٹی میں دب کر رہنے والے کیکڑے برآمد کرنا شروع کیے تھے، نے چینی مارکیٹ میں کامیابی دیکھی ہے، جس کی وجہ کمپنی کی کوالٹی کنٹرول اور پائیدار ماہی گیری کے طریقوں پر توجہ ہے۔ چین کے کسٹم ز کے اعداد و شمار کے مطابق حالیہ برسوں میں پاکستان سے زندہ، تازہ یا ٹھنڈے مٹی میں دب کر رہنے والے کیکڑے (چائنیز کسٹم کوڈ 030633) کی درآمد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ سال 2023 میں چین نے پاکستان سے 4 کروڑ 25 لاکھ 94 ہزار 65 ڈالر میں کے زندہ، تازہ یا ٹھنڈے کیکڑے درآمد کیے جو 2020 کے 1 کروڑ 76 لاکھ 58 ہزار 45 ڈالر کے مقابلے میں 141 فیصد زیادہ ہیں۔ یہ رجحان چین میں پاکستانی مٹی میں دب کر رہنے والے کیکڑے کی بڑھتی ہوئی طلب اور مارکیٹ میں مزید توسیع کے امکانات کو اجاگر کرتا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق چین میں سمندری غذا کی مضبوط خواہش کی وجہ سے اریبا انٹرپرائزز نے ایک مضبوط سپلائی چین قائم کی ہے ، جو براہ راست گوانگچو ، شنگھائی ، بیجنگ اور کنمنگ جیسے بڑے شہروں میں زندہ مٹی میں دب کر رہنے والے کیکڑے بھیجتا ہے۔ پاکستان کے ساحلوں سے چین کے مصروف بازاروں تک کا سفر عام طور پر 24 سے 48 گھنٹوں کے درمیان ہے، جس سے کیکڑے کی آمد پر تازگی اور توانائی کو یقینی بنایا جاتا ہے۔

گوادر پرو کے مطابق چونکہ پاکستانی برآمد کنندہ عالمی مارکیٹ میں رسائی حاصل کر رہا ہے ، تحسین پٹیل بین الاقوامی خریداروں کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے جدید کاری اور پائیداری میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔ اریبا نے مقامی ماہی گیروں کو بہترین طریقوں سے تربیت دینے، جدید ترین ہیچریوں اور کنڈیشننگ سہولیات میں سرمایہ کاری کرنے اور اپنی سپلائی چین میں پائیدار طریقوں کو ضم کرنے کے مشن کا آغاز کیا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق چینی سمندری غذا کی مارکیٹ اعلی طلب میں مصنوعات کی ایک وسیع رینج کے ساتھ ایک متحرک منظر نامہ ہے. چینی مارکیٹ میں جھینگے، تازہ اور منجمد مچھلی (ربن فش، کروکر، اور میکرل)، کیکڑے، لوبسٹر، اسکیلوپس اور اسکوئڈ کی بہت زیادہ مانگ ہے۔مٹی میں دب کر رہنے والے کیکڑے کے علاوہ، اریبا انٹرپرائزز سمندری غذا کی مصنوعات کی ایک متنوع رینج بھی برآمد کرتا ہے، جس میں جھینگے(سفید ٹانگ جھینگا اور ٹائیگر جھینگا) زندہ لابسٹر، وغیرہ شامل ہیں ۔گوادر پرو کے مطابق کمپنی کے پاس چینی سمندری غذا کی مارکیٹ میں اپنے کاروبار کو مزید وسعت دینے کا پرجوش منصوبہ ہے۔ ہم اپنی مصنوعات کی رینج کو متنوع بنانے اور مقامی ڈسٹری بیوٹرز، خوردہ فروشوں اور ای کامرس پلیٹ فارمز کے ساتھ قریبی اسٹریٹجک شراکت داری قائم کرنے کے لئے پرعزم ہیں۔ ایسا کرکے ہمارا مقصد نہ صرف چینی مارکیٹ کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنا ہے بلکہ پاکستان کی سمندری غذا کی صنعت کی پائیدار ترقی میں بھی اپنا کردار ادا کرنا ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی