i پاکستان

پاک چین تعلقات ریشم اور ٹیکسٹائل کی پیداوار کی مشترکہ تاریخ پر مبنی ہیں، شہزاد احمد خانتازترین

August 05, 2024

شنگھائی میں پاکستان کے قونصل جنرل شہزاد احمد خان نے کہا ہے کہ پاکستا اور چین کے درمیان تعلقات ریشم اور ٹیکسٹائل کی پیداوار کی مشترکہ تاریخ پر مبنی ہیں، پاکستان صارفین کی مصنوعات کی وسیع مارکیٹ موجود ہے،مینوفیکچرنگ مرکز کے طور پر سوژو کی حیثیت سے انکار نہیں کیا جاسکتا ہے ۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق کسی زمانے میں قدیم چین میں ٹیکسٹائل کے شہر کے طور پر جانا جانے والا سوژو آج چین کے اقتصادی منظر نامے میں خود کو ایک صنعتی مرکز کے طور پر قائم کر چکا ہے۔ شنگھائی میں پاکستان کے قونصلیٹ جنرل اور سوژو میں مقامی حکام اور کاروباری اداروں کی جانب سے مشترکہ طور پر منعقد ہونے والی پاکستان انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کانفرنس کے دوران اس تبدیلی کی منظر کشی کی گئی جس سے مختلف شعبوں میں پاک چین تعاون کے امکانات کو اجاگر کیا گیا۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق شنگھائی میں پاکستان کے قونصل جنرل شہزاد احمد خان نے کہا کہ شنگھائی کے ساتھ واقع ایک تاریخی خزانہ سوژو جدید ترقی کا مینار اور بین الاقوامی تعاون کا ایک اہم مرکز بن کر ابھرا ہے۔ قونصل جنرل نے کہا کہ سوژو میں میری ابتدائی ملاقات متاثر کن تھی - یہ چین کی تیز رفتار شہرکاری اور معاشی ترقی کا ثبوت ہے۔ مینوفیکچرنگ مرکز کے طور پر سوژو کی حیثیت سے انکار نہیں کیا جاسکتا ہے ، اور شنگھائی اور سوژو کے مابین انسانی وسائل کا تسلسل اس کی اسٹریٹجک اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔

سوژو شماریات بیورو کے جاری کردہ حالیہ اعداد و شمار کے مطابق ، شہر کی معیشت 2024 کی پہلی ششماہی میں ترقی کرتی رہی ، جس کی مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) 1.2059 ٹریلین آر ایم بی رہی ، جس میں گزشتہ سال کی نسبت 6.2 فیصد کا نمایاں اضافہ ہے۔ شہر کی مینوفیکچرنگ کی صلاحیت بھی واضح ہے: 2024 کی پہلی ششماہی میں ، سوژو نے گزشتہ سال کی نسبت 5.5 فیصد اضافے کے ساتھ 2.2253 ٹریلین آر ایم بی کی مجموعی صنعتی پیداوار کی ویلیو حاصل کی۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق قونصل جنرل نے سوژو اور پاکستانی ہم منصبوں کے درمیان خاص طور پر ٹیکسٹائل، قابل تجدید توانائی، الیکٹرک گاڑیوں اور طبی آلات کے شعبوں میں مضبوط ہم آہنگی پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں تعاون کے وسیع امکانات نظر آ رہے ہیں، چاہے وہ صنعت کی منتقلی، مشترکہ منصوبوں یا چین سے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے ذریعے ہو، انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان موجودہ تعلقات ریشم اور ٹیکسٹائل کی پیداوار کی مشترکہ تاریخ پر مبنی ہیں۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق قونصل جنرل نے برآمدات کے لئے یورپی یونین کے گیٹ وے کے طور پر پاکستان کی بڑھتی ہوئی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہاں صارفین کی مصنوعات کی وسیع مارکیٹ موجود ہے۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق کانفرنس کا اختتام بی ٹو بی نیٹ ورکنگ سیشنز اور انفرادی ملاقاتوں کے ایک سلسلے کے ساتھ ہوا، جس نے دونوں ممالک کے کاروباری اداروں کو ممکنہ شراکت داری وں پر غور کرنے اور تعاون کی راہوں پر تبادلہ خیال کرنے کا سنہری موقع فراہم کیا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی