پاک ۔ چین ای کامرس پلیٹ فارم کے درمیان انڈسٹریل اپ گریڈیشن کیلئے معاہدے پر دستخط ہو گئے ،وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن شیزہ فاطمہ خواجہ نے کہا ہے کہ آئی بی آئی پاکستان کی اقتصادی تعمیر میں بھرپور حصہ لے سکتی ہے،چین اور پاکستان دونوں میں قائم مزید کاروباری اداروں کی عالمی موجودگی کو فروغ ملے گا۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق بیجنگ میں قائم اعلی معیار کے صنعتی انٹرنیٹ انٹرپرائزز آئی بی آئی اور پاکستان کی وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن کے درمیان باضابطہ طور پر اسٹریٹجک تعاون کے تعلقات قائم ہو گئے ۔ بیجنگ ٹوڈو ای کامرس کمپنی لمیٹڈ نے پاکستانی کمپنی مائیکل اینڈ پارکر کے ساتھ اسٹریٹجک تعاون کے معاہدے پر دستخط کیے۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق ایک عہدیدار نے بتایا کہ چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو پر فعال ردعمل دینے کے ساتھ ساتھ علاقائی اقتصادی تعاون اور ترقی کو فروغ دینے کے لئے آئی بی آئی کی طرف سے اٹھایا گیا یہ ایک اہم قدم ہے۔ آئی بی آئی پاکستان میں مختلف صنعتی چین کے لیے گلوبل ون اسٹاپ فل چین سروسز تیار کرنے کے لیے حکومت پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرے گی جس میں ڈیجیٹل اکانومی، صنعتی انٹرنیٹ، سرحد پار صنعتی بیلٹس کی موجودگی اور دیگر پہلوں میں اس کے بہترین فوائد شامل ہیں، اس طرح صنعتی اور سپلائی چینز کی مشترکہ اور اختراعی ترقی کو فروغ ملے گا۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق پاکستان کی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن شیزہ فاطمہ خواجہ نے ڈیجیٹل اکانومی، صنعتی انٹرنیٹ، سرحد پار صنعتی بیلٹس میں آئی بی آئی کی کامیابیوں کی مکمل توثیق کی اور ان شعبوں میں پاکستان کو درپیش مشکلات اور چیلنجز پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ آئی بی آئی پاکستان کی اقتصادی تعمیر میں بھرپور حصہ لے سکتی ہے۔
چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق باہمی معاہدے کے مطابق آئی بی آئی ڈیجیٹل اکانومی اور مضبوط ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے فوائد میں اپنے پختہ وسائل کا بھرپور کردار ادا کرتے ہوئے پاکستان میں اپنے کاروبار کی معاونت کے لیے مقامی بنیادی اداروں کے ساتھ شراکت داری کرے گا اور سرحد پار مربوط سروس پلیٹ فارم، سپلائی چین تعاون پلیٹ فارم، سرحد پار بارٹر پلیٹ فارم، کلاڈ فیکٹری پروگرام میں تعاون کو فروغ دینے کے لیے پاکستانی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔ انٹرپرائز پروموشن اور ٹیلنٹ کا تبادلہ، اس طرح چین اور پاکستان دونوں میں قائم مزید کاروباری اداروں کی عالمی موجودگی کو فروغ ملے گا۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق معاہدے پر دستخط کی تقریب میں پاکستان کے وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن شیزا فاطمہ خواجہ، پاکستانی سفارتخانے کے کمرشل کونسلر غلام قادر، وزیراعظم آفس آف پاکستان سے ارفع اقبال، آئی بی آئی کے ڈائریکٹر اور سینئر نائب صدر لیو جنزائی اور ٹوڈوڈو کے کراس بارڈر ای کامرس کے نائب صدر اور جنرل منیجر دانیال نے شرکت کی۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق اب تک سرحد پار ای کامرس عالمی مندی کا سامنا کرتے ہوئے اس رجحان کے مقابلے میں چین کی اقتصادی ترقی میں رکاوٹ بن چکی ہے۔ تازہ ترین اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ 2024 کی پہلی ششماہی میں چین کی سرحد پار ای کامرس درآمدات اور برآمدات 1.22 ٹریلین آر ایم بی تک پہنچ گئیں، جو اسی عرصے میں چین کی غیر ملکی تجارت کی مجموعی شرح نمو سے 10.5 فیصد کا گزشتہ سال کی نسبت اضافہ ہے، جو 4.4 فیصد زیادہ ہے۔ چینی کسٹمز کی نگرانی میں سرحد پار ڈاک اور پارسل کا حجم ہر سال 7 ارب ٹکڑوں تک پہنچ جاتا ہے ، اوسطا 20 ملین پارسل ہر روز ٹرین ، ہوائی جہاز اور جہاز کے ذریعے دنیا کے تمام حصوں میں منتقل کیے جاتے ہیں۔ خاص طور پر چین اور پاکستان کے درمیان ای کامرس تجارت کے پیمانے کے لئے، یہ اعداد و شمار 2021 میں تقریبا 3.5 بلین امریکی ڈالر ہے اور 2030 تک تقریبا 60 بلین ڈالر تک بڑھنے کی توقع ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی