وزیراعظم شہبازشریف کے اسحاق ڈار کے خلاف باتیں کرنے والوں کوپارٹی چھوڑنے کے بیان پر مسلم لیگ ن کے ارکان قومی اسمبلی بھی تقسیم ہوگئے ،کچھ نے بیان کی حمایت کی اور کچھ نے بیان کی مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ اسحاق ڈار بھی تو باتیں کرتے تھے اختلاف رائے کو برداشت کرناچاہیے۔ہفتہ کو قومی اسمبلی اجلاس میں وقفہ نماز کے دوران مسلم لیگ ن کے ارکان ہال کی پچھلی نشستوں پر بیٹھے تھے شہباز شریف کے بیان پر بحث کررہے تھے ایک بزرگ خاتون رکن نے شہباز شریف کے بیان کی مکمل حمایت کی تو ان کے پاس بیٹھے مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی نے ان کوٹوکتے ہوئے کہاکہ جب اسحاق ڈار وزیر خزانہ نہیں تھے تو وہ بھی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کے خلاف باتیں کرتے تھے میڈیا پر بیان دیتے تھے نواز شریف کو غلط بریف کرتے تھے اس وقت ان کے خلاف ایکشن کیوں نہیں لیاگیا جو اب اسحاق ڈار پر تنقید کرنے والوں کے خلاف اس طرح کا بیان دیا ہے ۔سیاسی جماعت میں اختلاف رائے ہوتاہے اس کو ختم نہیںکرناچاہئے ہر ایک کو ساتھ ملاکر چلناچاہیے ۔وقفہ نماز کے دورن مسلم لیگ ن کے ارکان قومی اسمبلی کے درمیان شدید بحث ہوتی رہی ۔(محمداویس)
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی