i پاکستان

وزیراعظم کا کسانوں کے لیے 18سوا رب روپے کا کسان پیکیج کا اعلان ناکافی ہے ،علی احمدگورایہتازترین

November 08, 2022

کسان بورڈ کے ضلعی صدرعلی احمدگورایہ نے وزیراعظم کی طرف سے کسانوں کے لیے 18سوا رب روپے کے کسان پیکیج کے اعلان کوناکافی قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ کاشتکاروں کے پاس مہنگے بیج اور کھاد کی خریداری کے لیے سرمایہ نہیں ہے۔ حکومتی پیکیج بہت تاخیر سے دیا جا رہا ہے۔ قرضوں کی فوری فراہمی کے ساتھ زرعی مداخل کی قیمتوں میں بھی کمی کرنی چاہیے ۔ زراعت ملک کی معیشت کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے ۔ حکومت واقعی ہی زراعت کے شعبہ کو اپنے پائوں پر کھڑا کرنا چاہتی ہے تو ڈنگ ٹپائو اقدامات کی بجائے لانگ ٹرم پالیسی اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ سیلاب نے سب سے زیادہ کاشتکاروں کو نقصان پہنچایا ہے۔ شعبہ زراعت سے وابستہ افراد معاشی تباہی کا شکار ہوچکے ہیں۔ 40لاکھ ایکڑ پر تیار کھڑی فصلیں سیلاب سے تباہ ہوچکی ہیں۔

اس پیکیج سے معیشت کو تقویت کے دعوے محض خام خیالی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 10لاکھ ٹن سے زیادہ گندم در آمد ہوچکی ہے۔ سیلاب متاثرہ علاقوں میں کاشتکاروں کے لیے سرٹیفکیٹ گندم بیج کے صرف 12لاکھ بیگ فراہم کرنا اونٹ کے منہ میں زیرہ ڈالنے کے مترادف ہے ۔ کاشتکاروں کو گندم کی بوائی کے لیے بیج کی فراہمی کے حوالے سے بروقت اقدام کرنا ہونگے۔ منافع خوروں نے 50کلو کے بیج کاتھیلے پر ،تین ہزار روپے تک کا اضافہ کردیا ہے جس کے باعث مارکیٹ میں تھیلے کی قیمت 9ہزار روپے سے بھی تجاوز کرچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ زراعت مکمل طور پر تباہ ہوچکی ہے۔ گنے کی پیداوار 8فیصد، چاول 40فیصد اور کپاس کی پیدوار میں 24 فیصد کمی ہوئی ہے۔ حالات دن بدن گھمبیر ہوتے جارہے ہیں۔ کسانوں کے مسائل ان کی دہلیز پر حل کرنے ہوں گے تاکہ وہ تمام پریشانیوں سے آزاد ہوکر اگلی فصل کی بوائی کریں۔


کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی