خیبر پختونخوا کے گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ میں نے وزیر اعلی کے پی سے کہا ہے کہ لڑائی سے کچھ حاصل نہیں ہونا۔ مل کر ہی کام کرنا ہوگا کیونکہ اِسی صورت مسائل حل ہوسکتے ہیں،صوبے کے بنیادی مسائل پر وزیرِ اعظم سے بات ہوئی، تنخواہیں 25 فیصد بڑھنا چاہئیں۔ان خیالات کاا ظہار انہوں نے جمعرات کو اسلام آباد میں قائم مقام صدر یوسف رضاگیلانی اور وزیر اعظم شہبازشریف سے الگ الگ ملاقاتوں کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے مسائل پر وزیرِ اعظم سے بات کی ہے۔ ان سے کہا کہ چشمہ رائٹ لفٹ کینال کے لیے فنڈز مختص کیے جائیں۔ علاوہ ازیں کے پی میں لوڈ شیڈنگ کے مسئلے پر بھی بات ہوئی۔گورنر خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ وزیرِ اعلی خیبر پختونخوا سے کہا ہے کہ تمام مسائل مذاکرات اور دلائل سے حل کرنا ہوں گے۔گورنر کے پی نے بایا کہ فاٹا اور پاٹا کے ٹیکس کے حوالے سے بھی وزیرِ اعظم سے بات ہوئی ہے۔ کے پی میں 26 یونیورسٹیوں کے وائس چانسلر نہیں ہیں۔ دیر موٹر وے کے معاملے پر بات چیت ہوئی۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد اضافہ کیا جانا چاہیے۔وزیر اعظم سے ڈیرہ اسماعیل خان میں ایئر پورٹ کی تعمیر کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال ہوا ہے۔ ساتھ ہی ساتھ صوبے میں امن کے حوالے سے بھی بات ہوئی۔قبل ازیں فیصل کریم کنڈی نے قائم مقام صدر یوسف رضا گیلانی اوروزیراعظم شہبازشریف سے الگ الگ ملاقات کی ۔ایوان صدر سے جاری بیان کے مطابق انہوں نے قائم مقا م صدر کو ان کے بیٹے علی قاسم گیلانی کی حلقہ148سے کامیابی پر مبارکباد دی۔ گورنر خیبر پختونخوا نے قائم مقام صدر اور ان کے بیٹے کے لئے نیک تمنائوں کا اظہار بھی کیا ۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی