وزیر اعظم شہباز شریف نے کپاس کی کم ہوتی ہوئی پیداوار کا نوٹس لیتے ہوئے 15 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے جو فصل کی بحالی کے لیے 30 دن میں اقدامات کی سفارش کرے گی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین کو کمیٹی کا کنوینر نامزد کیا گیا ہے جو کپاس کی فصل کی صورتحال کا جائزہ لے گی اور فصل کی بحالی کے لیے پالیسی اور انتظامی مداخلت کی تجویز پیش کرے گی۔یہ بین الاقوامی معیارات، خاص طور پر آلودگی کے پیرامیٹرز کے مطابق روئی کی گانٹھوں کی مناسب درجہ بندی اور اسے معیار کے مطابق بنانے کے لیے سفارشات بھی پیش کرے گا۔کمیٹی ملک بھر میں کپاس کی پیداوار بڑھانے کے لیے تکنیکی تجاویز بھی پیش کرے گی۔
کمیٹی میں حیدرآباد سے رکن قومی اسمبلی حسین طارق جاموٹ، لمز سے ڈاکٹر احسن رضا، سابق وزیر اور سابق پی اے آر سی چیئرمین ڈاکٹر کوثر ملک، کپاس کے ماہر ڈاکٹر ایم اسلم، پاک کویت ٹیکسٹائل کے طارق محمود، اپٹما کے سابق چیئرمین آصف انعام، پی سی جی اے کے سابق چیئرمین میاں محمود احمد، سندھ، پنجاب اور بلوچستان کے کپاس کے کاشتکاروں بالترتیب عمران بزدار، احسن باجوہ اور ایم صدیقی، رحیم یار خان سے سابق رکن قومی اسمبلی شیخ فیاض، نواز شریف ایگریکلچر یونیورسٹی ملتان کے وائس چانسلر ڈاکٹر اشفاق رجوانہ اور پنجاب، سندھ اور بلوچستان کے محکمہ زراعت کے سیکریٹریز شامل ہوں گے۔وزارت قومی غذائی تحفظ کے سیکریٹری کمیٹی کے سیکریٹری کے طور پر کام کریں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی