وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سیلابی صورتحال میں کام کرنے والے اداروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلاول بھٹو اور وزیر اعلی سندھ کی قیادت میں ٹیم اچھا کام کررہی ہے۔ پیر کو وزیر اعظم شہباز شریف کو قمبر شہداد کوٹ آمد پر سیلاب سے تباہ کاریوں پر بریفنگ دی گئی۔وزیراعظم شہباز شریف کو امدادی کاموں سے بھی آگاہ کیاگیا۔وزیر اعظم نے قمبر بائی پاس کے مقام پر ریلیف کیمپ کا دورہ کیااور سہولیات کا جائزہ لیا۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو اور وزیرا علی سندھ بھی وزیراعظم شہبازشریف کے ہمراہ تھے۔ وزیر اعلی سندھ نے بتایا کہ بارش کا پانی قمبر کے علاقوں سے گزر کر آبادی کو متاثر کرتاہے ،2010میں بھی یہاں پانی آیا۔قمبر شہداد کوٹ میں سیلابی پانی کے باعث کچے کا کوئی مکان نہیں بچ پایا۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سیلابی صورتحال میں کام کرنے والے اداروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔آپ لوگ محنت کررہے ہیں اچھا لگا۔بلاول بھٹو اور وزیر اعلی سندھ کی قیادت میں ٹیم اچھا کام کررہی ہے۔
حکام نے وزیراعظم کو بریفنگ میں بتایا کہ بلوچستان کا پانی بھی قمبر شہداد کوٹ سے گزرتاہوا جاتاہے۔قمبر شہداد کوٹ میں سیلابی پانی سے فصلیں مکمل تباہ ہوچکیں،بند میں کٹ لگا نے سے پانی نکل کر آبادی کی طرف آتاہے۔ بریفنگ میں کہا گیا ہے کہ بند میں کٹ لگا کر پانی کو گزرنے کے لیے مناسب راستہ دینے کی ضرورت ہے۔ منچھر جھیل میں پانی کی سطح کم کرنے کے لیے مناسب مقام پر بند کو توڑا گیا۔منچھر جھیل میں پانی کی سطح میں اضافہ ہورہاہے۔ وزیراعظم نے حکام سے استفسار کیا کہ سیلابی پانی کو کب تک نکالا جاسکتاہے؟ حکام نے بتایا کہ سیلابی پانی زیادہ ہے ،کام کررہیہیں،حتمی وقت نہیں بتایا جاسکتا۔ اس پر وزیرا عظم نے کہا وفاقی وزیر آبی وسائل خورشید شاہ سے بات کریں گے۔ وزیر اعظم نے وبائی امراض سے متعلق بھی معلومات لیں ۔ حکام نے بتایا کہ میڈیکل کیمپوں میں علاج کی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔ سیلابی پانی کی وجہ سے بعض مقامات پر پہنچنا ممکن ہی نہیں۔ زیادہ متاثرہ علاقوں میں بوٹس کے ذریعے پہنچنے کی کوشش کررہے ہیں۔ پانی ذخیرہ کرنے کے لیے چھوٹے ڈیموں کی ضرورت ہے-
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی