عالمی مالیاتی بینک حکام نے ملک میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی ازسر نو تعمیر شروع کرنے کی تجویز دیتے ہوئے پاکستان میں سیلاب کے بعد ہیٹ ویوز جیسے خطرات سے خبردار کر دیا، تفصیلات کے مطابق پیر کو وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ سے ورلڈبینک کے ڈائریکٹر جنوبی ایشیا جان اے روم کی سربراہی میں وفد نے ملاقات کی جس میں وزیراعلی کے ہمراہ صوبائی وزرا، مشیر، چیف سیکرٹری، چیئرمین پی اینڈ ڈی سمیت دیگر حکام شریک تھے جب کہ اجلاس میں مختلف منصوبوں کی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا گیا،ترجمان کے مطابق اس موقع پر ورلڈبینک وفد نے کہا کہ پاکستان میں موسمی تبدیلیوں کے باعث 2022میں تباہ کن بارشیں اور سیلاب آئے جس میں 1700لوگ جاں بحق، 33ملین لوگ متاثر ہوئے اور 16بلین ڈالرز کا نقصان ہوا، سیلاب کے بعد اب ہیٹ ویوز جیسے خطرات بھی ہو سکتے ہیں،ورلڈ بینک وفد نے تجویز دی کہ ملک میں سیلاب متاثر علاقوں میں تعمیر نو شروع کی جائے، زراعت کے شعبے پر خصوصی توجہ دے کر اسے بحال کیا جائے، ملک میں جدید زراعت کے طریقے اور زراعت پانی کی نکاسی کا نظام لانا ہوگا،وزیراعلی سندھ نے وفد سے گفتگو میں کہا کہ سندھ میں زراعت کی بحالی کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں، ہاریوں کو گندم کے بیج کے لیے ورلڈ بینک کی مدد سے مالی مدد کی گئی جب کہ زرعی زمینوں سے پانی کی نکاسی کرکے خریف کی فصل اگائی ہے،مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ اس سال سندھ میں گندم کی بہترین فصل ہوئی ہے اور سندھ حکومت نے گندم کی سپورٹ پرائس 4000روپے فی من مقرر کی ہے، گندم کی اچھی فصل اور کاشتکاروں کو اچھی قیمت ملنے سے ان کی بحالی ممکن ہوگی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی