سربراہ عوامی مسلم لیگ اور سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگانے والوں نے ووٹر کو گلی محلے میں بے گناہ ذلیل اور رسوا کر دیا ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر شیخ رشید احمد نے لکھا کہ ملک میں اس قدر قیاس بے یقینی اور افواہوں کا زور ہے کہ آئین اور قانون کے تحت اسمبلیاں ٹوٹنے میں صرف چار ہفتے باقی ہیں لیکن الیکشن کمیشن کے فیصلے کا ساری قوم کو ابھی تک انتظار ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگ سوچ رہے ہیں پاکستان میں الیکشن وقت پر ہونگے یا نہیں ہونگے، پندرہ مہینوں میں حکومت نے کوئی ایسا کام نہیں کیا جو عوام میں جانے اور منہ دکھانے کی پوزیشن میں ہوں، ذرائع ابلاغ کو پابند سلاسل کر کے لوگوں کی سوچوں پر پہرے بٹھا دیئے گئے ہیں۔ سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ جو آدمی آٹا لینے جاتا ہے، بجلی کا بل دیتا ہے، بچوں کی فیس دیتا ہے، گھر کا کرایہ دیتا ہے وہ حکومت سے بیزار ہے اور نفرت کا برملا اظہار کرتا ہے اور وقت کے انتظار میں ہے کہ کب اسے ووٹ کا حق ملے اور موجودہ حکومت سے نجات مل سکے۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ کے فیصلوں کا مذاق اڑ رہا ہے، سیاسی ورکروں سے دہشتگردوں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے کسی کی عزت، جان مال، چادر چار دیواری محفوظ نہیں، عقل کے اندھے لوگوں کے جذبات سمجھنے سے عاری ہیں یہ نہ ہو کہ لوگ سڑکوں پر پھٹ پڑیں اور کسی سے بھی سنبھالا نہ جائے۔ سربراہ عوامی مسلم لیگ کا مزید کہنا تھا کہ ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگانے والوں نے ووٹر کو گلی محلے میں بے گناہ ذلیل اور رسوا کر دیا ہے، انہیں رات کے اندھیروں میں گھروں سے اٹھاتے ہیں اور عقوبت خانوں میں لے جاتے ہیں، نہ کوئی قانون ہے نہ شنوائی ہے صرف ایک پریس کانفرنس کا سوال ہے جس کے بعد رہائی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی