وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ وقت آ گیا پاکستان اور امریکا دوطرفہ تعلقات کومزید مستحکم کریں، منگلا پن ڈیم کے بجلی کے یونٹ 5 اور 6 کے ریفریشمنٹ منصوبے میں امریکی تعاون پر مشکور ہیں، اس منصوبے میں تعاون پاکستان اور امریکا کے درمیان اچھے تعلقات کی مثال ہے، پاکستان توانائی کے شعبے میں درپیش چیلنج سے نمٹ رہا ہے، ہم مزید مہنگے ذرائع سے بجلی پیداوار کے متحمل نہیں ہوسکتے ، سستی بجلی پاکستان کی ضرورت ہے، جس کے لیے اقدامات کررہے ہیں، اس وقت پاکستان پانی، ہوا اور دیگر ذرائع سے بجلی کی پیداوار پر کام کررہا ہے ، پاکستان میں امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے کہا کہ یہ منصوبہ پاک امریکا بہترین تعلقات کی مثال ہے، پاکستان کوبدترین سیلاب کا سامنا کرنا پڑا، بحالی کے کاموں کے لئے سب کو پاکستان کی مدد کرنا ہوگی، پاکستان کے ساتھ توانائی سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔ پیر کے روز منگلاڈیم پن بجلی کے یونٹ 5اور6ریفریشمنٹ منصوبے کی افتتاحی تقریب کا انعقاد ہوا ، تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک سے کیا گیا ، افتتاحی تقریب میں وزیراعظم شہباز شریف بطور مہمان خصوصی شریک ہوئے ، تقریب میں وزیراعظم شہبازشریف نے چیئرمین واپڈا سے مصافحہ کی
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ منگلا ڈیم پن بجلی کے یونٹ 5اور 6ریفریشمنٹ منصوبے کا پراجیکٹ خوش آئند ہے ریفرشمنٹ منصوبے کے افتتاحی تقریب میں شرکت اعزاز ہے ، منگلا ڈیم منصوبہ ملکی تاریخ میں ایک سنگ میل حیثیت رکھتا ہے ، پاکستان پن بجلی ، ونڈوپاوراور دیگر ذرائع سے بجلی کی پیداوار کے ذرائع پر کام کررہا ہے ، منگلا ڈیم پن بجلی کے یونٹ 5اور6کی ریفریشمنٹ منصوبے میں امریکی تعاون پر مشکور ہوں، منگلا پن ریفریشمنٹ منصوبے میں تعاون پاکستان اور امریکہ کے درمیان اچھے تعلقات کی مثال ہے ، سستی بجلی پاکستان کی ضرورت ہے ، جس کے اقدامات کررہے ہیں، امریکا نے پاکستان کو منصوبے میں مالی تعاون فراہم کیا ، پاکستان توانائی کے شعبے میں درپیش چیلنج سے نمٹ رہا ہے ، اب وقت ہے کہ امریکا کے ساتھ تعلقات کو مزید مستحکم کریں ، منگلا کی اپ گریڈیشن نہایت اہم منصوبہ ہے ، یو ایس ایڈز نے 150ملین یورو قرضہ دیا ہے ، واپڈا نے اپنے وسائل سے 120ارب روپے کی شراکت داری کی ہے ، پاکستان آج ہی مشکل چیلنجز سے نبرد آزما ہے ، ہماری مخلوط حکومت پوری کاوشوں سے چیلنجز کا مقابلہ کررہی ہے ، الحمداللہ پاکستا ن نے ایک ارب ڈالر کی ادائیگی کی ہے
جنرل ایوب خان کا منگلا ڈیم بنا کے دینا تاریخ میں ہمیشہ زندہ رہے گا ، 2013کے بعد نواز شریف دور میں توانائی بحران کو ختم کیا گیا تھا ، ہماری برآمدات دوبارہ بحال ہونا شروع ہوئیں ہیں ، پاکستاناسٹیل کی بنیاد رکھنا مرحوم ذوالفقار علی بھٹو کا کریڈٹ ہے ، 75سال میں ڈیمز ور ریزوائرز بناتے ہوتے تو سستی پن بجلی بن رہی ہوتی ، بدقسمتی ہے کہ ڈیم کی طرف توجہ ہی نہیں دی گئی ، کونسی مشکلات تھیں جنہوں نے ڈیمز نہیں بننے دیئے ، دنیا میں ٹینشن کی وجہ سے تیل کی قیتمیں آسمان سے باتیں کررہی ہیں، مجھے خوشی ہے کہ ملکی اداروںکی کلائمیٹ تبدیلی کے بیانات کو دنیا میں سنا گیا اور سراہا گیا ، کئی منازل طے کرکے فنڈز کوحاصل کیا جاسکتا ہے ، راتوں رات حاصل نہیں کرسکتے ، پوری قوم سے کہتا ہوں کہ ہمیں خود ہمیں محاسبہ کرنا ہوگا باہر کیطرف نہیں دیکھنا ، اپنے اندر ہمت اور توانائی کو اجاگر کرنا ہوگا ، اگر محنت کریں گے تو باہرکی دنیا ہماری عزت کرے گی ، اللہ نے انسان کے ذمہ محنت کو لوگیا ہے ، محنت کریں گے تو اس میں عظمت ملے گی ، زیادہ سے زیادہ ڈیم بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے ، تعمیر اور ترقی عمل سے ہوتی ہے ، نعروں اور دھرنوں سے نہیں جب تک سیاسی استحکام نہیں آتا ترقی آگے نہیں بڑھ سکتی ، ہمیں اختلافات اور ذات سے بالاتر ہوکر کام کرنا ہوگا ہمیں شبانہ روز محنت سے پاکستان کی ترقی کیلئے کام کرنا ہوگا ۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی