i پاکستان

وکلا کی ہڑتال، اسلام آباد میں سکیورٹی ہائی الرٹ، سڑکیں بند، پنڈی اسلام آباد میٹرو بس سروس جزوی بندتازترین

February 10, 2025

جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کے موقع پر وکلا کی جانب سے پیر کو ہڑتال اور احتجاج کی کال کے پیش نظر اسلام آباد میں سکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی، راولپنڈی اور اسلام آباد کے درمیان چلنے والی میٹرو بس سروس جزوی طور پر بند کر دی گئی۔دوسری جانب سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن ، پاکستان بار کونسل ، پنجاب بار کونسل، کے پی کے بار کونسل، بلوچستان اور سندھ ہائی کورٹس بارایسوسی ایشن نے وکلا ہڑتال کو مسترد کر دیا۔وفاقی دارالحکومت کی ٹریفک پولیس کی جانب سے جاری ایڈوائزری میں کہا گیا کہ شہر میں لا اینڈ آرڈر کے پیش نظر ریڈ زون کے داخلی اور خارجی راستے بند کردئیے گئے ۔ٹریفک پولیس کی ایڈوائزری میں کہا گیا کہ امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر ریڈ زون کے داخلی اور خارجی راستے بند کردئیے گئے ۔ٹریفک پولیس نے کہا کہ ریڈزون کے داخلی اور خارجی راستے سرینا، نادرا، میریٹ، ایکسپریس چوک اورٹی کراس بری امام صبح 6 بجے سے تاحکم ثانی عارضی طور پر بند کردئیے گئے ۔پولیس کا کہنا تھا کہ عوام کسی بھی سفری دشواری سے بچنے کے لیے متبادل کے طور پر مارگلہ روڈ استعمال کریں۔ راولپنڈی اور اسلام آباد کے درمیان چلنے والی میٹرو بس سروس جزوی طور پر بند کر دی گئی۔

انتظامیہ کا کہنا ہے کہ میٹرو بس سروس فیض احمد فیض اسٹیشن سے سیکرٹریٹ تک بند ہے تاہم راولپنڈی کے صدر اسٹیشن سے فیض احمد فیض اسٹیشن تک بس سروس بحال رہی ۔انتظامیہ کے مطابق اسلام آباد میں میٹرو بس سروس سکیورٹی وجوہات کے باعث بند رکھی گئی ۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن اور پاکستان کی تمام بار کونسلز نے مشترکہ اعلامیے میں جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کے خلاف ہڑتال کو مسترد کر دیا ۔ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن ، پاکستان بار کونسل ، پنجاب بار کونسل، کے پی کے بار کونسل، بلوچستان اور سندھ ہائی کورٹس بارایسوسی ایشن نے ہڑتال کو مسترد کر دیا۔بار کونسل ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری کر دہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ہم قانونی برادری کے منتخب نمائندے عدلیہ کی آزادی کے ساتھ کھڑے ہیں، جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کے موقع پر انتشاری لوگوں کی کال کو ہم یکسر مسترد کرتے ہیں۔اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ قانونی برادری میں کچھ نام نہاد شرپسند عناصر اپنے مذموم مقاصد کے لیے انتشار پیدا کرنا چاہتے ہیں، ہم منتخب نمائندے جوڈیشل کمیشن کی کاروائی کی مکمل حمایت کریں گے 26 ویں آئینی ترمیم کو قانون کے مطابق منظور کیا گیا ہے۔بار کونسل ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری کر دہ اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ ہڑتال کی کال کا فیصلہ صرف اور صرف منتخب قانونی باڈیز کر سکتی ہیں، ہم ایسی ہڑتالوں کی سختی سے مذمت کرتے ہیں اور یہ ہڑتال پہلے کی طرح ایک دفعہ پھر ناکام ہوگی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی