وفاقی کابینہ نے توشہ خانہ کی تفصیلات پبلک کرنے کی منظوری دیتے ہوئے توشہ خانہ کے حوالے سے بین الوزارتی کمیٹی کی رپورٹ کا جائز ہ لیا، وزیر اعظم شہباز شریف نے بریک ڈاون پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بتایا جائے بجلی کیوں بند ہوئی اور فوری طور پر بحال کیوں نہ ہو سکی، ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی جائے ۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی دارالحکومت میں کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں 4 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا، اجلاس میں کابینہ نے توشہ خانہ کے حوالے سے بین الوزارتی کمیٹی کی رپورٹ کا جائز ہ لیا، جبکہ کابینہ ڈویژن نے توشہ خانہ کے حوالے سے نئی پالیسی پر بریفنگ دی۔ اجلاس میں وفاقی کابینہ نے توشہ خانہ کی نئی پالیسی میں مزید ترامیم تجویز کر دیں، بین الوزارتی کمیٹی نے توشہ خانہ پر نئی پالیسی کابینہ اجلاس میں پیش کی، بین الوزارتی کمیٹی توشہ خانہ میں مزید ترامیم کرکے پالیسی پیش کرے گی۔ اجلاس میں توشہ خانہ سے متعلق نظر ثانی شدہ پالیسی کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں نئی پالیسی کو کلاسیفائیڈ نہ رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے معلومات عوام کے سامنے لانے کی منظوری دے دی گئی۔ نئی پالیسی کے مطابق تحفہ حاصل کرنے والی شخصیت اصل قیمت ادا کر کے تحفہ حاصل کر سکے گی۔ اجلاس میں بجلی بریک ڈاون کا معاملہ بھی وفاقی کابینہ میں غور آیا، وزیر اعظم شہباز شریف نے بریک ڈاون پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ ڈویژن کے حکام کی سرزنش کی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ بتایا جائے بجلی کیوں بند ہوئی اور فوری طور پر بحال کیوں نہ ہو سکی، وزیر اعظم کو وزیر توانائی نے بجلی بریک ڈاون پر بریفنگ بھی دی جس پر وزیراعظم نے عدم اعتماد کا اظہار کیا اور ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی ہے۔ اجلاس میں وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر کی جانب سے بجلی بریک ڈاون پر بریفنگ بھی دی گئی ۔ گزشتہ ہفتے معاون خصوصی تعینات ہونے والے فہد ہارون کو وزیر اعظم شہباز شریف نے پبلک کمیونیکیشن اور ڈیجیٹل ریفارمز کا قلمدان سونپ دیا، اس سے پہلے معاون خصوصی فہد ہارون کے پاس کوئی قلمدان نہیں تھا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی