وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ نواز شریف کی قیادت میں سی پیک پروان چڑھا ، سی پیک کے تحت ملک میں کئی ترقیاتی منصوبے شروع کئے گئے ، نوازشریف اور ان کی ٹیم کو سی پیک پر مبارکباد پیش کرتا ہوں، 5جولائی 2013کو بیجنگ میں چین کے صدر اور نوازشریف کے درمیان ایم او یو پر دستخط ہوئے ،یہ پہلا ایم او یو ہے جس نے حقیقت کا روپ دھارا ، پاکستانی انجینئرز اور ورکرز نے دن رات محنت کرکے سی پیک کو کامیاب بنایا ۔بدھ کے روز اسلام آباد میں پاکستان چین میں سی پیک کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کی تقریب کا انعقاد ہوا ، تقریب میں وزیراعظم شہباز شریف نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی ۔ تقریب میں وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر ، وفاقی وزیر منصوبہ بندی وترقی احسن اقبال ، وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے ۔ سی پیک کے دس سال مکمل ہونے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ سرینا ہوٹل میں نوازشریف کے ہمراہ چینی صدر سے ملاقات ہوئی تھی ، چینی صدر نے نوازشریف کو دورہ چین کی دعوت دی اور وہیں سے سی پیک کے سفر کا آغاز ہوا ، نواز شریف کی قیادت میں سی پیک نے بے پناہ ترقی دی ، نواز شریف کی قیادت میں سی پیک پروان چڑھا ، سی پیک کے تحت ملک میں کئی ترقیاتی منصوبے شروع کئے گئے ، انہوں نے کہا کہ نوازشریف اور ان کی ٹیم کو سی پیک پر مبارکباد پیش کرتا ہوں 5جولائی 2013کو بیجنگ میں چین کے صدر اور نوازشریف کے درمیان ایم او یو پر دستخط ہوئے یہ پہلا ایم او یو ہے جس نے حقیقت کا روپ دھارا ، پاکستانی انجینئرز اور ورکرز نے دن رات محنت کرکے سی پیک کو کامیاب بنایا ۔
وزیراعظم نے کہا کہ کہہ سکتا ہوں کہ چین سے دوستی نوازشریف کے زمانے سے پہلے بھی تھی اور بعد بھی ہے انشاء اللہ اس میں مزید اضافہ بھی ہوگا ، مجھے یقین ہے سی پیک کا منصوبہ نیا رخ اختیار کرے گا ، ہمیں اپنے ملک میں سپیشل اکنامک زون بنانے ہیں، جہاں صنعت کاری ، پیداوار اور درآمدات کا آغاز ہوگا ، ہمیں زراعت کے میدان میں چین اور پاکستان کے درمیان ایک اہم موقع ملا ہے ، چین اور پاکستان کے اشتراک سے زراعت کے شعبے کو آگے لے کر جائینگے ، انہو ں نے کہا کہ گوادر منصوبے پر برف جم چکی تھی ، ایک سال کے اندر تمام مسائل کے باوجود ہم نے منصوبے کو مکمل کیا ان دنوں دھرنے ، مارچ اور دھمکیاں دی گئیں ، واویلا مچایا گیا کہ خدانخواستہ پاکستان سری لنکا بن جائیگا ، اس سے بڑی بد ترین ملک دشمنی کی کوئی اور صورت نہیں ہوسکتی ، سری لنکا کے صدر نے میرا ہاتھ پکڑ کر آئی ایم ایف کے ایم ڈی سے بات کرائی ، ہم وطنوں سے کہتا ہوں کہ ہمیں ملکر پاکستان کی معاشی صورتحال کو سنبھالنا ہے سی پیک انتہائی شفاف منصوبہ ہے ، ماضی میں گزشتہ حکومت میں سی پیک منصوبے میں کیڑے نکالنے کی کوشش کی ۔ آئی ایم ایف معاہدہ دوبارہ مکمل ہونے جارہا ہے ،چین نے مشکل وقت میں ہمارا ہاتھ تھاما ، پانچ ارب ڈالر فراہم کیا ، یو اے ای اور سعودیہ عرب اسلامک ڈیولپمنٹ بنک نے بھی مدد کی ۔ گزشتہ حکومت نے پاک چین تعلقات میں دراڑ ڈالنے کی کوشش کی ، ہم نے ان کی تمام مذموم کوششوں کو ناکام بنایا ، سی پیک منصوبے کے تحت ملک میں ترقی کا سفر کا آغاز کرینگے اور ملک کو مستحکم بنائیں گے ۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی