نیشنل انکیوبیٹر سینٹر کوئٹہ نے گزشتہ تین سالوں میں بلوچستان کے 22اضلاع سے اسٹارٹ اپس کو راغب کیا ،65 اسٹارٹ اپس کی گریجویشن مکمل،500ملازمتوں کا بندوبست،مجموعی سرمایہ کاری 7کروڑ، 76 فیصد خواتین کی تربیت ،بلوچستان میں کاروباری کلچر کا فروغ جاری۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق نیشنل انکیوبیٹر سینٹر کوئٹہ نے گزشتہ تین سالوں میں بلوچستان کے 33 میں سے 22 اضلاع سے اسٹارٹ اپس کو راغب کیا ہے جو کہ صوبے میں کاروباری ثقافت کی ترقی کا واضح مظہر ہے۔ ڈائریکٹر این آئی سی کوئٹہ محمد شاہ خان نے کہا کہ وہ بلوچستان میں کاروباری ثقافت کی تشکیل اور ترقی میں کامیاب رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہااس سنٹر کا قیام 2018 میں ہوا تھا اور اب تک 65 اسٹارٹ اپس گریجویشن کر چکے ہیں جس نے تقریبا 86 ملین روپے کی مجموعی فروخت اور 68 ملین روپے کی مجموعی سرمایہ کاری کے ساتھ 480 سے زائد ملازمتیں پیدا کی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایک اور خاصیت جو این آئی سی کوئٹہ کے لیے بہت منفرد ہے اس کا مائیکرو انٹرپرائز پروگرام ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکز نے 58 مائیکرو انٹرپرینیورز کو تربیت دی ہے جن میں سے 76 فیصد خواتین ہیں۔ انہوں نے کہا کہ این آئی سی کوئٹہ میں تربیت کی تکمیل کے بعد ان مائیکرو انٹرپرائزز نے اپنی فروخت میں 70 فیصد اضافہ کاتجربہ کیا ہے اور 65 لاکھ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی ہے ۔محمد شاہ نے کہاکہ صوبے کی ترقی کیلئے این آئی سی کوئٹہ کا بزنس انکیوبیشن پروگرام خصوصی طور پر نئے مارکیٹ میں آنے والوں کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے جس کے ذریعے صوبے بھر میں تکنیکی ترقی کو کمرشلائز کیا جا رہا ہے اور جدت کے کلچر کو فروغ دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ این آئی سی کوئٹہ نہ صرف ملازمتیں پیدا کرنے میں کامیاب رہا ہے بلکہ اس نے صوبے بھر کے ابھرتے ہوئے کاروباری افراد کے لیے نفسیاتی مدد فراہم کرنے والے ادارے کے طور پر بھی کام کیا ہے۔ این آئی سی کوئٹہ کی ٹیم سٹارٹ اپس اور مائیکرو بزنسز کے ساتھ مسلسل مشغول رہتی ہے اور انہیں ایک بصیرت انگیز مشورے اور مفید معلومات فراہم کرتی ہے۔
محمد شاہ نے کہاکہ این آئی سی کوئٹہ سٹارٹ اپس کو صحیح وقت پر صحیح لوگوں سے جوڑتا ہے تاکہ نوجوانوں کی توانائیاں اور وسائل ضائع نہ ہوں۔انہوں نے کہا کہ کوئٹہ سینٹر تمام انکیوبیٹڈ اسٹارٹ اپس کی حوصلہ افزائی کرتا ہے تا کہ وہ ایک دوسرے کے ساتھ بات چیت کریں اور مدد، مشورے اور باہمی طور پر فائدہ مند تعاون کی پیشکش کریں۔ محمد شاہ نے کہا کہ مرکز کے قابل بنانے والے ماحول نے اسٹارٹ اپس اور مائیکرو انٹرپرینیورز کو حد سے آگے بڑھنے کی ترغیب دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکز کی وسیع رسائی ہر گریجویٹ گروپ کے ساتھ بڑھ رہی ہے اوربلوچستان کے دور دراز علاقوں سے بھی زیادہ سے زیادہ درخواستیں جمع ہو رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ مجموعی طور پر این آئی سی کوئٹہ کے سٹارٹ اپس نے گزشتہ تین سالوں کے دوران 409 براہ راست اور بالواسطہ ملازمتیں پیدا کی ہیں۔ ڈیجیٹل مارکیٹ میں خواتین کی شرکت پر تبصرہ کرتے ہوئے ڈائریکٹر نے کہا کہ جب معاشی، سماجی اور سیاسی شعبوں میں خواتین کی نمائندگی کی بات کی گئی تو بلوچستان کو سخت پروٹوکول والا معاشرہ سمجھا جاتا تھا تاہم یہ تاثر این آئی سی کوئٹہ کے سامنے آنے والے نتائج سے زائل ہو گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین سالوں کے دوران خواتین کی ایک بڑی تعداد نے درخواست دی اور ان کی کوئٹہ سنٹر میں انکیوبیشن کی گئی۔ تقریبا 43 فیصداسٹارٹ اپ جو کوئٹہ میں انکیوبیٹ کیے گئے تھے ان میں بانی یا شریک بانی بطور خواتین تھیں۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین سالوں کے دوران کوئٹہ سنٹر کی جانب سے تربیت یافتہ 76 فیصدمائیکرو انٹرپرینیورز خواتین تھیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی