سربراہ عوامی مسلم لیگ اور سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ 15 دن رہ گئے ہیں نگران حکومت اور اس کے وزیراعظم کا اعلان انتہائی اہم ہوگا جس سے الیکشن کے شفاف ہونے یا داغدار ہونے کا بھی قوم کو پتا چل جائے گا۔ منگل کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار کی نگران وزیراعظم کی خواہش خبر تو بن سکتی ہے لیکن سارے الیکشن کو سوالیہ بنا کر رسوا بھی کرسکتی ہے، اگر ڈار نگران وزیراعظم ہوگا تو خاک نیوٹرل الیکشن ہوگا، اگر اسحاق ڈار کا نام آتا ہے تو یہ آئین اور قانون کے ساتھ مذاق کے مترادف ہوگا اگر اس قسم کے الیکشن کروانے ہیں تو یہ جمہوریت کی بدنامی کی شروعات ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ جنہوں نے اتنی مشکل سے اپنے کیس ختم کرانے کیلئے قانون بنائے ہیں انہیں ترمیم شدہ طاقتور نگران وزیراعظم کی ضرورت ہے تاکہ جو کیس 15 مہینے میں ختم کرائے ہیں ان کے شکنجے میں دوبارہ نہ آجائیں کیونکہ نیب کے کیس کا فیصلہ ابھی سپریم کورٹ سے آنا باقی ہے،جس گھر میں بجلی کا بل پہنچ گیا ہے وہاں صف ماتم بچھی ہوئی ہے اور ابھی گیس کا بل اضافے کے ساتھ آنا باقی ہے۔ سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ جو یہ گڑھا کسی کیلئے کھود رہے ہیں اس گھڑے میں جمہوریت دفن ہوگی، آئین موم کی ناک بن چکا ہے جس طرف ان کا جی چاہتا ہے موڑ لیتے ہیں، آئین کے سامنے حکومت برہنہ ہو کر کھڑی ہوگئی ہے یہ آئین کے خلاف کھلی بغاوت ہے، آئین پر عمل ہے نہ قانون پر، نہ ہی غریب کے مسائل کا حل ہے، آئین کو کھڈے لائن لگا دیا گیا ہے اسے بے آئینی سر زمین بنا دیا گیا ہے یہ ہے حکومت کی 15 مہینے کی کہانی۔سربراہ عوامی مسلم لیگ نے مزید کہا کہ نگران نہ ٹرانسفر کر سکتی ہے نہ پوسٹنگ اور نہ ہی کوئی اہم فیصلہ کر سکتی ہے، صرف الیکشن کے انتظامات کر سکتی ہے، آٹا ،چینی، گیس، بجلی مہنگی لیکن بیوروکریٹ کو رشوت کے طور پر 200 نئی گاڑیوں کی سلامی دی جا رہی ہے، پاکستان کی سیاست میں موجودہ دور سیاہ ترین دور کے طور پر لکھا جائے گا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی