وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ مصنوعی ذہانت اور ڈیجیٹلائزیشن سے کام کی جگہوں میں انقلاب ممکن ہے۔وزیراعظم نے "کام کرنے کی جگہوں پر حفاظت اور صحت" کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ پاکستان پیشہ ورانہ حادثات اور بیماریوں کی روک تھام کے لیے بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے پرعزم ہے اور تمام شعبوں میں کارکنوں کی فلاح و بہبود کو اولین ترجیح دیتا ہے۔اس سال کے عالمی دن کا تھیم "صحت اور حفاظت میں انقلاب: کام میں AI اور ڈیجیٹلائزیشن کا کردار" ہے جو ہمیں موجودہ دور کی تیز رفتار تکنیکی ترقی کے تناظر میں مستقبل کے چیلنجز اور مواقع کا جائزہ لینے کی دعوت دیتا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ جیسے جیسے پاکستان اور دنیا بھر میں ڈیجیٹل سسٹمز تیزی سے کام کی جگہوں کا حصہ بن رہے ہیں، یہ لازم ہے کہ ان اختراعات کو ایسے انداز میں استعمال کیا جائے کہ کارکنوں کی حفاظت، صحت اور عزت کو یقینی بنایا جا سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ سمارٹ اور قابل اعتماد آلات کی مدد سے خطرات کا بروقت اندازہ لگانا ممکن ہو گیا ہے جس سے نہ صرف حادثات کی روک تھام ممکن ہے بلکہ کام کی جگہوں کو ایک محفوظ، صحت مند اور مثر ماحول میں تبدیل کیا جا سکتا ہے۔وزیراعظم نے واضح کیا کہ حکومت پاکستان ایک ایسا قانونی اور پالیسی فریم ورک تشکیل دینے کے لیے کوشاں ہے جو کارکنوں کے بنیادی حقوق اور تحفظ کو مکمل طور پر یقینی بنائے۔انہوں نے آجروں، مزدوروں، پالیسی سازوں اور تکنیکی ماہرین کو مل کر ایک ایسا مستقبل تعمیر کرنے کی دعوت دی جہاں ٹیکنالوجی اور انسانی اقدار ہم آہنگی سے آگے بڑھیں۔وزیراعظم کے پیغام کو صنعتی، سرکاری اور سول سوسائٹی حلقوں کی جانب سے سراہا گیا ہے جو اس بات کا مظہر ہے کہ پاکستان جدید دور کے تقاضوں کے مطابق محنت کشوں کی بہتری کے لیے عملی اقدامات کرنے کے لیے سنجیدہ ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی